سنن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے:
((لَا تَتَّخِذُوْا قَبْرِیْ عِیْدًا وَصَلُّوْا عَلٰی حَیْثُمَا کُنْتُمْ فَاِنَّ صَلَاتَکُمْ تَبْلُغُنِیْ۔)) [1]
’’میری قبرکو جشن( میلاد) نہ بنالینا ، تم جہاں کہیں بھی رہومجھ پردرود بھیجتے رہنا ، تمہارادرود مجھ تک پہنچ جائے گا۔ ‘‘
نیزفرمایا:
((مَا مِنْ رَّجُلٍ یُسَلِّمُ عَلَیَّ اِلَّا رَدَّ اللّٰہُ رُوْحِیْ حَتّٰی أَرُدَّ۔)) [2]
’’جو بندہ بھی مجھ پر سلام پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ میری روح لوٹاتا ہے اور میں جواب دیتا ہوں۔‘‘
ارشاد ہے:
((اِنَّ اللّٰہَ وَکَّلَ بِقَبْرِیْ مَلَائِکَۃً یَّبْلُغُوْنِیْ عَنْ اُمَّتِیَ السَّلَامَ۔)) [3]
’’اﷲ نے میری قبرپرفرشتے تعینات کررکھے ہیں ، جومیری امت کاسلام مجھے پہنچا دیا کرتے ہیں۔ ‘‘
نیزارشاد ہے:
((اَکْثِرُوْا عَلَیَّ مِنَ الصَّلَاۃِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَلَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ، فَاِنَّ صَلَاتَکُمْ مَعْرُوْضَۃٌ عَلَیَّ ، قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! کَیْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَیْکَ وَقَدْ أَرَمْتَ؟ یَقُوْلُوْنَ بَلَیْتَ۔ فَقَالَ: ’’ اِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَ
|