Maktaba Wahhabi

197 - 366
ذلت کی دلدل میں پھنس جائیں تو اس کا لازمی معنی یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں چھوڑدیا ہے (کیونکہ جب تک اللہ تعالیٰ کا ساتھ ہے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں زیر نہیں کرسکتی ) ہماری شکست اور ذلت کا یہی ایک معنی ہے اور کوئی نہیں ۔ ہماری شکست اور ذلت کا یہ معنی قطعاََ نہیں کہ ہماری طاقت ، وسائل ، اسلحہ اور تعداد کم تھی ۔ جنگ موتہ میں مسلمان ۱۳۰۰۰ اور دشمن ایک لاکھ پھر بھی مسلمانوں نے مقابلہ کیا اور شکست نہ کھائی ، اس کا معنی یہ ہوا کہ ہم تعداد وغیرہ کے محتاج نہیں ۔۔۔۔ہمارے مغلوب و مقھور ہونے کا ایک ہی معنی ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں چھوڑ دیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ جانتا ہے ، ہمارے نفع و نقصان کا علم بھی اس کو ہے ، ہمارا اصل طبیب بھی وہی ہے اور اس نے سب باتیں طے کر دی ہیں۔ فشل کاسبب اورعلاج اللہ تعالیٰ نے ہمارے فشل ( ناکامی ، ذلت، و رسوائی ) کے اسباب بیان کردئیے ہیں چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : [وَلَا تَنَازَعُوْا فَتَفْشَلُوْا وَتَذْہَبَ رِيْحُكُمْ ][1] ترجمہ ( آپس میں اختلاف نہ کر و ورنہ بزدل ہوجاؤگے اور تمہاری ہوا اکھڑجائے گی ) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ( جوکہ ہمارا خالق و مالک ہے ، جو سب سے زیادہ علم رکھتا ہے جو ہمارے نفع و نقصان کو جانتا ہے ، جو ہمارا خیر خوا ہ ہے ، جو امراض کی تشخیص رکھتا ہے اور ان کا علاج بھی جانتا ہے ) ہمارے فشل کا ایک ہی سبب بیان فرمایا ہے اور وہ ہے فرقہ بندی، تنازعات، اختلافات۔ اب اس فشل کا علاج بھی اللہ تعالیٰ نے بتا یا دیا ہے ، چنانچہ
Flag Counter