جنت میں جائیں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا [ھی الجماعۃ ] یعنی وہ جماعت ہے ۔اب جماعت کا معنی واضح ہوگیا ، کہ جماعت اس گروہ کانام ہے جو اس چیز کو تھامے جس چیز کو اللہ کے پیغمبر نے او رانکے صحابہ نے تھاما ، باقی سب فرقے ہیں ، اس جماعت کا تشخص آپ کے سامنے واضح ہوگیا ، یعنی کتاب و سنت کی روشنی میں جماعت وہ ہے جو قرآن و حدیث پر قائم ہو۔ اب جو اس جماعت سے الگ ہوگا وہ فرقہ ہے۔ فرقہ بندی کانقصان اور امت محمدیہ میں اس کاآغاز اور فرقہ بندی کا نقصان کیا ہے ؟ نقصان یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں چھوڑدے گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’ یداللہ علی الجماعۃ ‘‘[1] یعنی اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے۔ نیز فرمایا : ’’الجماعۃ رحمۃ والفرقۃ عذاب ‘‘[2] یعنی جماعت رحمت ہے اور تفرق عذاب ہے ۔ تو شریعت فرقہ بندی کو عذاب قرار دیتی ہے ۔ اس امت میں افتراق کی تاریخ خوارج سے شروع ہوئی گویاخوارج پہلا فرقہ تھا۔ان کی عملی زندگی اور کردار بہت اچھااو رعمدہ تھا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |