خطبہ صدارت لکھنا انہی کا منصب اور ان ہی کے شایان شان تھا دوسری وجہ یہ تھی کہ مجھ جیسا ناکارہ انسان بھلا اس منصب کے اہل ہو سکتاہے؟ ہر گز نہیں!! واین الثری من الثریا ؟ اس منصب کی تفویض پر میں ان بزرگوں کا شکریہ ادا نہیں کروںگا البتہ یہ شکوہ کروںگا کہ ایک نااہل اور مجسمۂ تقصیر و خطا انسا ن کو ایک ایسے مقام پر بٹھادیا گیاہے جس کا وہ قطعا مستحق نہیں۔ امارت کا بارگراں یہی بات میں نے مجلس شوری کے اس اجلاس میں عرض کی تھی جس میں جمعیت اہلحدیث سندھ کی امارت کا بار گراں میرے سپرد کیا گیا تھا کہ بندہ میں اس منصب کو اٹھانے کی کوئی سکت اور اہلیت نہیں ہے میں نے کہا تھا کہ یہ درست ہے کہ شاہ صاحب کا خلاء کوئی پر نہیں کر سکتا لیکن یہ حقیقت ہے کہ مجھ سے بہتر بہت سے بزرگ موجود ہیں جو علم ، عمل، تقوی اور بصیرت کے زیور سے آراستہ ہیں اور جماعت کی بہتر راہ نمائی کر سکتے ہیں لیکن میرے نہ چاہتے ہوئے بھی اس امانت کا بوجھ میرے ناتواںکاندھوں پر ڈال دیا گیا ۔ اب جبکہ یہ فیصلہ ہو ہی چکا تو میرے بھائیو ! اور بزرگو ! یہ بات بخوبی سن لیجئے کہ میں قدم قدم پر آپ کے تعاون کا محتاج ہوں آپ کی رفاقت ہی میرے اس سفر کو آسان بنا سکتی ہے آیئے دعا بھی کریں اور عزم بھی کریں کہ ہم باہم مل جل کرشاہ صاحب رحمہ اللہ کے مشن کو آگے بڑھائیں گے اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ پے درپے صدمات بردران اسلام ! دم تحریر میں ذاتی طور پر بہت زیادہ ٹوٹ پھوٹ اور شکست و ریخت کا |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |