یعنی’’ عنقریب اس کی نسل میں سے ایک قوم برآمد ہوگی جن کی نمازوں کے سامنے تم اپنی نمازوںکو حقیر جانوگے،وہ قرآن پڑھیں گے مگر وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اُترے گا،وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر کمان سے نکل جاتاہے…الحدیث‘‘ اہل بدعت سے صحابہ کی نفرت اسی عظیم اصل کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے بھی اپنائے رکھا، عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے جب ایک بدعتی فرقہ قدریہ کے بارہ میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایاتھا: ’’فإذا لقیت أولئک فأخبرھم أنی بریٔ منھم وأنھم برآء منی ‘‘ [1] یعنی:’’جب تم ان سے ملو تو انہیں بتادو کہ میں ان سے اور وہ مجھ سے لاتعلق ہیں‘‘ یہی عبد اللہ بن عمر اپنی عمر کے آخری دور میں جب کہ بوڑھا ہونے کے ساتھ ساتھ نابینا بھی ہوچکے تھے،اپنے شاگردمجاہد کے ساتھ ایک مسجد میں نماز اداکرنے گئے،مسجد کے مؤذن نے اذان کے بعد تثویب کی تو مجاہد سے فرمایا: ’’ أخرج بنا فإنھا بدعۃ ‘‘ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے: ’’لاتجالس أھل الأھواء فإن مجالستھم ممرضۃ للقلوب‘‘ [2] یعنی:’’اہلِ بدعت کے ساتھ مت بیٹھو؛کیونکہ ان کے ساتھ بیٹھنا دلوں کو بیمار کردیتا ہے‘‘ عطاء تابعی نے جب عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے قدریہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |