Maktaba Wahhabi

260 - 366
فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ کافرمان: [ذُوْقُوْا مَسَّ سَقَرَ۔ اِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنٰہُ بِقَدَرٍ][1] قدریہ ہی کے بارے میں نازل ہوا ہے،یہ اس امت کے بدترین لوگ ہیں،ان کے بیماروں کی عیادت نہ کیاکرو،ان کے مُردوں کا جنازہ نہ پڑھا کرو،اگر مجھے ان میں سے کوئی شخص دکھائی دیا تو میں اپنی ان دوانگلیوں سے اس کی دونوں آنکھیں پھوڑ دونگا‘‘ [2] اہل بدعت سے تابعین وائمہ کی نفرت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بعد تابعین اور أئمہ ہدایترحمہم اللہ بھی اسی منہج پر قائم رہے، چنانچہ ابوقلابۃ کاقول ہے: ’’ لاتجالسوا أھل الأھواء ولا تجادلوھم؛ فإنی لا آمن أن یغمسوکم فی ضلالتھم أویلبسوا علیکم ماتعرفون‘‘[3] یعنی:’’اہلِ بدعت کے ساتھ مت بیٹھواور نہ ہی ان کے ساتھ جھگڑاکرو مجھے خطرہ ہے کہ وہ تمہیں اپنی گمراہی میں نہ ڈبودیںیا کم ازکم تمہارے علم میں تشکیک وتلبیس نہ داخل کردیں‘‘ عمرو بن قیس الملائی کاقول ہے: ’’لا تجالس صاحب زیغ فیزیغ قلبک [4] یعنی:’’کجرو شخص کے ساتھ مت بیٹھو ،ورنہ تمہارا دل بھی کجروی کا شکار ہوجائے گا‘‘
Flag Counter