Maktaba Wahhabi

291 - 366
ہر عمل اور جدوجہد کے پیچھے جماعت کا ہاتھ ہوتا ہے کسی فرد کا نام نمایاں نہیں ہوتا ،نتیجۃً اکثر وہ عمل اخلاص پر قائم ہوتا ہے اورریاکاری سے مبرا۔اور یہ بات معلوم ہے کہ ریاکاری کی بنیاد پر کیا جانے والاعمل برباد ہے ،بلکہ وہ عمل کرنے والا سب سے پہلے جہنم کا لقمہ بن جائے گا ۔لہذا جولوگ کسی بھی وجہ سے علیحدگی ،شذوذاور تطرف کی زندگی بسر کررہے ہیں ان سے گزارش کی جاتی ہے کہ جماعت کا سایہ انتہائی بابرکت اور باسعادت ہوتا ہے ،آپ کی ذات جماعت کے اندر جس قدر وحدت، الفت اور محبت پیداکرنے کا سبب بنے گی اسی قدر اللہ رب العزت کی رضا ورحمت کے خزانے حاصل ہونگے اور جس قدر تفریق وتشتیت کا سبب بنے گی اسی قدر خالقِ کائنات کی ناراضگی حاصل ہوگی، تفریقِ کلمہ سے تو صرف شیطان ہی خوش ہوتا ہے ۔ جماعت کی دوقسمیں حضرات گرامی! اجتماعی زندگی دوطرح کی ہے ،یایوں کہہ لیجئے کہ جماعت کی دوقسمیں ہیں:ایک جماعتِ کبریٰ جسے جماعۃ الأم بھی کہاجاتا ہے ، اس سے مراد یہ ہے کہ کسی قطعہ ارض پر ایک امیر کے تحت شرعی امارت قائم ہو، حدود اللہ نافذہوں،شمعِ جہاد روشن ہو، اقامتِ صلاۃ ، ایتاء زکوٰۃ، امربالمعروف اور نہی عن المنکرکانظام قا ئم ہو ،اور ان سب سے پیشتر اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی حاکمیت قائم ہو ۔ [اَلَّذِيْنَ اِنْ مَّكَّنّٰہُمْ فِي الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتَوُا الزَّكٰوۃَ وَاَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَہَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ۝۰ۭ وَلِلہِ عَاقِبَۃُ الْاُمُوْرِ][1] ترجمہ:یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم زمین میں ان کے پاؤںجمادیں تو یہ پوری پابندی سے
Flag Counter