Maktaba Wahhabi

294 - 366
فرمانِ نبوی ہے: ’’المتمسک فیھن یومئذ بمثل ما انتم علیہ لہ کأجر خمسین منکم ‘‘ [1] یعنی:’’فتنوں کے ان دنوں میں جو شخص اس منہج وطریقہ پر مضبوطی سے جما رہے گا جس پر آج تم(صحابہ کرام) ہو تو اس کیلئے پچاس آدمیوں کا اجر ہے‘‘ نیزفرمایا: میر ی اُمت تہتر فرقوں میں بٹ جائی گی سب جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے، پوچھاگیاوہ کون ہیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ھم ماأنا علیہ وأصحابی ‘‘ یعنی:’’ جو اس طریقہ پر ہونگے جس پر آج میں اور میرے صحابہ ہیں‘‘[2] جیسے نصوص اس عظیم حقیقت پر شاہدِ عدل ہیں ۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرمایاکرتے تھے: جب کسی اہلحدیث کو دیکھتا ہوںتو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ لیا۔ آئیے !ہم ایسا ہی بننے کی کوشش کریں کہ ہمارا عقیدہ ،عمل ،منہج ،خلق اور معیشت ومعاشرت دیکھنے والوں کو اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم یاد آجائیں، اور یہ رنگ پوری جماعت پر چھا جا ئے۔ تمیز سے انحراف لیکن افسوس ہے، آج بہت سے رہبرانِ جماعت اس حقیقت کو فراموش کرکے جماعت اہلحدیث کی علمی واعتقادی حیثیت پر مسلسل وار کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اہلحدیث تو عقیدہ وعمل میں متمیز ہوتے ہیں، اہل ِشرک وبدعت سے دور اور نفور۔
Flag Counter