Maktaba Wahhabi

299 - 366
اللہ تعالیٰ کے حضور شکر وامتنان کے پاکیزہ جذبات کا اظہارکرسکیں۔ علمی دنیا اس حقیقت سے آگا ہ ہے کہ عقیدہ اوربالخصوص توحیدِ باری تعالیٰ کی خدمت، جمعیت اہل حدیث سندھ کی نمایاں خصوصیات میں شامل ہے؛کیونکہ دعوتِ توحید ہی انبیاء ورسل علیہم السلام کے مشن کا نکتۂ آغاز رہا ہے،لقولہ تعالیٰ:[وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللہَ وَاجْتَـنِبُوا الطَّاغُوْتَ۰ۚ ][1] وقولہ تعالی:[وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِيْٓ اِلَيْہِ اَنَّہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ][2] جس سعادت کے حصول کا ہم نے ذکر کیا ہے وہ ہمارے شیخ،مربی ،شیخ العرب والعجم علامہ سیدابومحمدبدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ کی عظیم کتاب (توحید ربانی)جو سندھی زبان میں لکھی گئی اورشائع ہوئی ،کو اردوترجمہ کے ساتھ طبع کرواکے اس کانفرنس کے موقع پرآپ کی خدمت میں پیش کرنا ہے، فالحمد للہ اولاً وآخراً. کتاب’’توحیدربانی‘‘ کی وجہ تسمیہ واہمیت ہمارے شیخ کی جس کتاب کا ذکرہورہا ہے،اس کانام شیخ رحمہ اللہ نے (توحید ربانی) تجویز فرمایا، یہ نام ایک بہت بڑے علم اور عظیم الشان منہج کی ترجمانی کررہا ہے،توحید ربانی کے اس مبارک نام سے اللہ رب العزت کی توحید ربوبیت کی طرف اشارہ مقصود ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ توحید ربوبیت کی معرفت ،مکمل عقیدۂ توحید کے فہم کی اساس ہے ،یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید کاآغاز توحید ربوبیت سے ہوا[اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ] اوراختتام بھی اسی توحید پرہوا[قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ]بلکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے الٰہ اور معبودِحق
Flag Counter