حدیث قدسی اور اس کا دیگر احادیث اورقرآن سے فرق جس حدیث کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب تعالیٰ کی طرف منسوب فرمادیں،اسے حدیثِ قدسی کہاجاتاہے، توگویا حدیثِ قدسی ہر وہ حدیث ہے،جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب عزوجل سے روایت فرمائیں۔ قرآن وحدیث دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں،[وَاَنْزَلَ اللہُ عَلَيْكَ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ ][1] ترجمہ:اور اللہ نے تم پر کتاب اور دانائی نازل فرمائی ۔ [وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰى۔ اِنْ ہُوَاِلَّا وَحْيٌ يُّوْحٰى][2] ترجمہ:اور نہ خواہش نفس سے منہ سے بات نکالتے ہیں ،یہ (قرآن) تو حکم خدا ہے جو (ان کی طرف) بھیجا جاتا ہے ۔ (ألا إنی أوتیت القرآن ومثلہ معہ)[3] یعنی:خبردار!مجھے قرآن اور اس کے مثل ایک اور چیز (حدیث) دی گئی ہے۔ مگر حدیث قدسی کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا اس کی تشریف وتکریم کا مظہر ہے۔ اس بارہ میں علماء کی مختلف آراء ہیںکہ حدیثِ قدسی کے الفاظ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں،یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہوتے ہیں،راجح قول یہی ہے کہ حدیثِ قدسی کا معنی ،اللہ تعالیٰ کی طرف سے ،اورالفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہوتے ہیں۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |