شرحِ حدیث یہ حدیث دس عظیم الشان جملوں پر مشتمل ہے،ہم ہر جملہ کے تعلق سے الگ الگ اپنی معروضات پیش کرتے ہیں،وباللہ تعالیٰ التوفیق. پہلاجملہ: یا عبادی! إنی حرمت الظلم علی نفسی وجعلتہ بینکم محرما، فلا تظالموا. (حرمت ظلم) اے میرے بندو!بے شک میں نے اپنی ذات پر ظلم کو حرام کیا ہوا ہے، اور اسے تمہارے لئے بھی آپس میںحرام قرار دیتاہوں،پس تم ظلم نہ کرو۔ یاعبادی کی نداء،اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے،جس کی خبرہمیں اصدق المخبرین محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دی۔یاعبادی کی نداء اس حدیث میں دس بار استعمال ہوئی ہے،جس کامعنی ہے:اے میرے بندو! یہ نداء،اللہ تعالیٰ کی اپنےبندوں کے ساتھ رفق اوررحمت کا مظہرہے، اور پیاربھرایہ انداز یقیناً بندوں کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی طرف راغب کرے گا۔ عباد ،عبد کی جمع ہے اور عبدمیں عبودیت یعنی غلامی کامعنی پایاجاتاہے، تو اس حدیث کو سننے اورپڑھنے والااس خطاب کو مستقل مدِنظر رکھے اور اپنے آپ کو،اپنے |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |