واضح ہو کہ بندے کا شرک کے علاوہ دیگر معاصی کا ارتکاب بھی اپنے اوپر ظلم ہی قرارپائے گا،لیکن معاصی کاظلم ،شرک کے ظلم سے چھوٹاہوتاہے۔ ظلم کی دوسری صورت،دوسروں پر ظلم کرنا ظلم کی دوسری صورت،دوسروں پر ظلم کرناہے،یہ بھی بہت بڑی معصیت ہے ،ہر شخص کوچاہئے کہ نہ تو اپنے نفس پر ظلم کرے نہ دوسروں پر۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ان الظلم ظلمات یوم القیامۃ‘‘[1] یعنی:ظلم تو قیامت کے اندھیرے ہیں۔ عن ابی موسیٰ الأشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال : (إن اللہ لیملی للظالم حتی إذا أخذہ لم یفلتہ،ثم قرأ :[وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَآ اَخَذَ الْقُرٰي وَہِىَ ظَالِمَۃٌ۰ۭ اِنَّ اَخْذَہٗٓ اَلِيْمٌ شَدِيْدٌ][2] ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتارہتا ہےاور جب اسے اپنی گرفت میں لے لے گا تو پھر نہیں چھوڑے گا،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پاک کی یہ آیت تلاوت فرمائی:’’تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے جب کہ وه بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے بیشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے ۔‘‘ حجۃ الوداع کے خطبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا: |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |