Maktaba Wahhabi

343 - 366
سامنے یہی دووسیلے پیش کیے گئے۔ یہ دونوں دعائیں صحیح ابن حبان،مسند احمد اورجامع ترمذی میں مروی ہیں،ایک بریدہ الاسلمی رضی اللہ عنہ کی روایت سے ،وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا وہ یہ دعاکررہاتھا: اسم اعظم ’’أللھم إنی اسئلک بأنی أشھد أنک اللہ الذی لا إلٰہ إلا أنت الأحد الصمد الذی لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفوا احد‘‘[1] یعنی: اے اللہ!میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ،کیوں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تو اللہ ہے،کوئی معبودِ حق نہیں ہے مگر تو ،تو اکیلا ویکتاہے،کامل واکمل ہے ،جس کا نہ تو بیٹا ہے نہ باپ،اور نہ ہی اس کا کوئی ہمسرہے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعاسنی تو فرمایا: ’’والذی نفسی بیدہ لقد سأل اللہ بإسمہ الأعظم الذی إذا دعی بہ أجاب وإذا سئل بہ أعطی‘‘ یعنی:اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،اس نے تو اللہ تعالیٰ کے اس اسمِ اعظم کے وسیلے سے دعا کرڈالی ہے کہ جب بھی اس اسمِ اعظم کے وسیلے سے دعاکی جائے گی تو وہ اسے قبول کرلے گا، اور جب بھی اس کے واسطہ سے سوال کیاجائے گا تو وہ ضرور عطافرمائے گا۔ دوسری حدیث جنابِ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی
Flag Counter