Maktaba Wahhabi

354 - 366
گے،اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جائیں گے،تاکہ وہ ان سے اس بابت حساب لے،اورتاکہ جولوگ اپنے مقصدِ تخلیق کی صحیح معرفت حاصل کرکے زندگی بھر اسے اختیار کئے رہے،انہیں جنت النعیم کی صورت میں بے مثل اوردائمی اجروثواب کا مستحق قراردے دے۔ اور جولوگ اپنے مقصدِ تخلیق کو سمجھ نہ سکے یا صحیح طور سمجھنے سے قاصررہے یا سمجھ لینے کے باوجود اسے عملی جامہ نہ پہناسکے ، انہیں جہنم کے دردناک عذاب میں جلتے اور جھلستے رہنے کا مستحق ٹھہرادے۔ انسانوں کی تخلیق کا ارفع واعلیٰ مقصد یہ ہے: [وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ ۔ مَآ اُرِيْدُ مِنْہُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّمَآ اُرِيْدُ اَنْ يُّطْعِمُوْنِ ۔ اِنَّ اللہَ ہُوَالرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّۃِ الْمَتِيْنُ][1] ترجمہ:میں نے جنات اورانسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وه صرف میری عبادت کریں نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں نہ میری یہ چاہت ہے کہ یہ مجھے کھلائیں اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والااور زور آور ہے ۔ ثابت ہوا کہ ہم سب کی تخلیق کامقصد عبادت ہے،اور وہ بھی صرف اللہ رب العزت کی۔ اس کے علاوہ دوسرا کوئی مقصد نہ تو موجود ہےاور نہ ہی قابلِ قبول۔ معرفت عبادت کے دوقواعد عبادت کی صحیح تحقیق ومعرفت دوقواعد کےساتھ ہے،پہلاقاعدہ (لاالٰہ الا اللہ) پرمبنی
Flag Counter