Maktaba Wahhabi

367 - 366
ترجمہ:اسے اللہ تعالیٰ قطعاً نہ بخشے گا کہ اس کے ساتھ شریک مقرر کیا جائے، ہاں شرک کے علاوه گناه جس کے چاہے معاف فرما دیتا ہے اور اللہ کے ساتھ شریک کرنے والابہت دور کی گمراہی میں جا پڑا ۔ محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اس اسوۂ مبارکہ جو دینِ اسلام کی اساس ہے اور امورِ ایمان میں سب سے مقدم ہے کی دل وجان سے اتباع کی جائے،بصورتِ دیگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس وعید شدید کا انتظار کرو:[وَمَنْ يَّكْفُرْ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہٗ۰ۡوَہُوَفِي الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ ][1] ترجمہ: منکرین ایمان کے اعمال ضائع اور اکارت ہیں اور آخرت میں وه ہارنے والوں میں سے ہیں ۔ حضرات!گذشتہ سطورمیں ہم یہ بتاچکے کہ دین اسلام کے دو اہم بنیادی اصول ہیں:ایک توحیدِ عبادت،دوسرا توحیدِ طریقِ عبادت۔ ہم توحیدِ عبادت کی اہمیت وفرضیت اور قطعیت وحتمیت کے بارے میں کچھ گذارشات پیشِ خدمت کرچکے ہیں،جن سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ توحیدِ عبادت کے بغیر کسی انسان کی نجات کی کوئی صورت نہیں ہے،نہ ہی کبھی بخشش کا امکان ہے،بلکہ انجام دیئے گئے تمام اعمالِ صالحہ برباد ہوجاتے ہیں۔ توحیدِ طریق عبادت-رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ کے چندمظاہرومشاہد توحیدِ عبادت کی طرح توحیدِطریقِ عبادت بھی دین اسلام کی اہم ترین بنیاد اور رکنِ
Flag Counter