Maktaba Wahhabi

38 - 366
اصحاب کہف کا واقعہ بھی اسی سلسلہ غربت کی ایک کڑی ہے صرف سات نوجوانوں نے اللہ تعالیٰ کی توحید کو قبول کر لیاپھر اپنی پوری قوم و برادری سے کٹ گئے ،زندگی کی مراعات کو ٹھکرا دیا ۔ پھر ایک غار میں جمع ہو کر مستقبل میں داعیانہ کردار ادا کرنے اور وقت کے طاغوت سے دو دو ہاتھ کرنے کی پلاننگ کر رہے ہیں پھر اللہ تعالیٰ کے لطف و کرم کی جو بارش ہوئی وہ آپ بخوبی جانتے ہیں اور تو اور اللہ تعالیٰ نے اپنے ان چند بندوں کی خاطر سورج کا دائمی روٹ تک تبدیل کر دیا اندازہ کریں اللہ تعالیٰ کو ایسے بندوں سے کتنا پیار ہے !؟ اس لیے اس حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فطوبی للغرباء. کہہ کر عظیم بشارت دی ۔ طوبیٰ کیا ہے؟ طوبی جنت کا نام ہے اور مسند احمد اور ابن حبان میں ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت کے مطابق یہ جنت کا ایک درخت ہے جس کا پھیلا ؤ سو سال کی مسافت کے بقدر ہے اس درخت سے اہل جنت کا لباس تیا ر ہوا کرے گا۔[1] اللہ کے مقبول بندوں کی شان صحیحین کی ایک طویل حدیث میں ایسے بندوں کی شان یو ں مذکور ہے ۔ (۔۔۔۔ان استأذن لم یوذن لہ و إن شفع لم یشفع لو اقسم علی اللہ لابرہ)[2] یعنی یہ لوگ معاشرے کی نظر میں اتنے حقیر اور بے قدر ہوتے ہیں کہ کہیں داخل ہونے کی اجازت چاہیں تو انہیں اجازت نہیں ملتی کسی کی سفارش کر دیں تو ان کی سفارش قبول نہیں
Flag Counter