Maktaba Wahhabi

75 - 366
ترجمہ:اور اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر و سہارا رکھو، یقیناً اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ برادرانِ اسلام!اللہ تعالیٰ نے بڑی صراحت کے ساتھ ہمیں بتلادیا ہے کہ ہماری ناکامی ونامرادی ہمارے ضعف وفشل اورہماری عاجزی وکمزوری ومحرومی کا ایک ہی سبب ہے اوروہ ہمارا آپس کا افتراق وانتشار ااورناحق اختلاف ونزاع ہے۔ خالق کائنات کی بتلائی ہوئی اس تشخیص کو حرفِ آخر سمجھتے ہوئے تسلیم کرلیجئے اور طے کرلیجئے کہ آج ہمارے ہربگاڑ اور فساد کا سبب ہمارے اندر پایاجانے والا افتراق وانتشارہے۔ اور کچھ نہیں!!! مجھے بعض جماعتی اکابرین کی ایک نشست میں بیٹھنے کا موقع ملا زیربحث موضوع یہی تھا کہ ہمارے ضعف وانحطاط کی وجوہات کیا ہیں؟ بزرگوں کی آراء کا لب لباب یہ تھا کہ آج ہمارا پریس سے رابطہ کمزورہے۔آج ہمارا کوئی سیاسی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ آج اسمبلیوں اورحکومتی ایوانوں میں ہماری کوئی آواز نہیں ہے۔ آج ہم چاروں طرف سے مسلم دشمنوں میں گھرے ہوئے ہیں، آج ہمیں یہ کوشش کرنا ہوگی کہ گورنمنٹ کے اعلیٰ عہدوں تک ہمارے افراد پہنچیں۔ آج ۔۔۔آج ۔۔۔۔ آج۔۔۔ بھائیو!اگر تعلق باللہ مستحکم ہو اور اللہ تعالیٰ کےساتھ صحیح تعلق قائم ہو تو بھلا یہ بھی کوئی ضعف وانحطاط کے اسباب ہیں؟ اصل تشخیص کی طرف کیوں نہیں آتے؟ وہ تشخیص جو رب کائنات نے قرآن حکیم میں بالفاظِ صریح بیان فرمادی ہے۔ کامیابی وناکامی کی عظیم مثال دیکھئے صحابہ کرام کی جماعت ایک بڑی منظم جماعت تھی، افتراق وانتشار سے دور۔
Flag Counter