لَھُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ ][1] ترجمہ:تم ان لوگوں کی طرح نہ ہو جانا جنہوں نے اپنے پاس روشن دلیلیں آ جانے کے بعد بھی تفرقہ ڈالا، اور اختلاف کیا، انہیں لوگوں کے لئے بڑا عذاب ہے ۔ [مِنَ الَّذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَہُمْ وَكَانُوْا شِيَعًا۰ۭ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْہِمْ فَرِحُوْنَ][2] ترجمہ:ان لوگوں میں سے جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور خود بھی گروه گروه ہوگئے ہر گروه اس چیز پر جو اس کے پاس ہے مگن ہے ۔ ’’جمعیت اہل حدیث سندھ‘‘ ایک قدیمی نظم میں جمعیت اہل حدیث سندھ کی اسٹیج پر آپ کومبارکباد دیتاہوں کہ بحمداللہ وفضلہ آپ کوئی نیا گروہ نہیں ہیں۔ آپ کا مقام تفریق وتشتیت کی لعنت سے بہت اعلیٰ وبالاہے جس مرکز میں آپ تشریف فرماہیں اس کی خدمات کا سلسلہ قیام پاکستان سےقبل ہی سرزمین سندھ میں بالخصوص اور دیگر مناطق واقالیم میں بالعموم جاری وساری ہے۔ جس شخصیت کی امارت سے آپ منسلک ہوئے ہیں، وہ ایک عالم ہے، محدث ہے، فقیہہ ہے، صالح العمل اور بلند کردارہے، وہ عرب وعجم کا شیخ ہے، وہ عظیم داعی اور مجاہد ہے، وہ بلاخوف لومۃ لائم دعوت کاعظیم کام اس طرح انجام دے کر سرخروہوگیا کہ روزقیامت بالخصوص سندھ کی خاک کا ایک ایک ذرہ ،درختوں کا ایک ایک پتہ، اور پانی کا ایک ایک قطرہ ان شاء اللہ ،اللہ کے دربار میں گواہی دے گا کہ: اے اللہ! ہم نے تیرے عظیم بندے بدیع الدین شاہ الراشدی کی زبان سے توحید وسنت کی اذانیں سنی تھیں، رحمہ اللہ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |