امام احمد بن حنبل کا مذکورہ جواب قرآن پاک کی اس آیات سے ماخوذ معلوم ہوتا ہے : [ فَسْـــَٔـلُوْٓا اَہْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ][1] تمہیں جس مسئلہ کا علم نہ ہو اس کی بابت اہل ذکر( قرآن و حدیث والوں)سے پوچھا کرو ۔ اہل حدیث کی ایک عظیم فضیلت حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اہل حدیث کے مناقب و فضائل بیان کرتے ہوئے لکھا ہے : فرمان باری تعالیٰ:[يَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍ بِـاِمَامِہِمْ۰ۚ ][2] (ترجمہ ) اس دن ہم تمام لوگوں کو ان کے اماموں کے ساتھ بلائیں گے۔اہل حدیثوں کی اس سے بڑی کوئی فضیلت نہیں ہو سکتی ( کیونکہ دنیا کے ہر گروہ نے اپنی مرضی سے اپنا کوئی امام بنا رکھا ہے) اور اہل حدیث کے امام تو صرف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اہل حدیث کی منقبت میں ایک حدیث بعض علماء سلف سے منقول ہے ـ:اہل الحدیث کی منقبت و فضیلت کے لئے یہ بات کافی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دعا میں داخل و شامل ہیں : [نضر اللہ امرأ سمع منا حدیثا فحفظہ حتی یبلغہ غیرہ۔۔۔۔۔][3] اے اللہ ! اس شخص کو رونق وتروتازگی عطا فرما جو ہماری کسی حدیث کو سن کر یاد کرلیتا ہے اور دوسروںتک پہنچا بھی دیتا ہے ۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |