حافظ سفیان بن عیینہ فرمایا کرتے تھے : [لیس من أھل الحدیث أحد الا وفی وجھہ نضرۃ لھذا الحدیث ][1] یعنی اس حدیث کی روشنی میں یہ بات واضح ہے کہ ہر اہل حدیث کے چہرہ میں رونق و تروتازگی و شگفتگی موجود ہے ۔ اہل حدیث ایک مقدس وبرحق جماعت حضرات ! یقینا اہل حدیث ایک مقدس و برحق جماعت کا نام ہے یہ بات میں دل کی گہرائیوں سے پورے قطع و جزم اور یقین و بصیرت کی ساتھ کہہ رہا ہوں جبکہ مجھے یہ بات بھی پورے وثوق کے ساتھ معلوم ہے کہ کل قیامت کے دن اللہ رب العزت کے سامنے پیش ہونا ہے اور اس نے زبان سے نکلے ہوئے ایک ایک لفظ اور قلم سے لکھے ہوئے ایک ایک جملہ کا حساب لینا ہے ۔ یوم حشر کی پیشی مد نظر ہے اور یہ با ت کہہ رہا ہوں کہ جماعت حقہ صرف جماعت اہل حدیث ہے اگر مجھ میں کوئی خامی ہے تو وہ میری ذات کی خامی ہے میرا مسلک و منہج اس سے بری ہے وہ پاک اور سچا ہے ۔ ذالک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء. اہل حدیث کی حقانیت وصداقت کا سب سے بڑا نشان حضرات گرامی ! مسلک اہل حدیث کی حقانیت و صداقت کا سب سے بڑا اور عظیم الشان و گرانقدرنشان یہ ہے کہ اس میں تقلید جامد جیسی کراہت و قباحت کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ |
Book Name | خطبات |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |