Maktaba Wahhabi

107 - 523
جادو کا علاج: برادران اسلام! بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد علاج اور دوا تجویز کرنا بھی ضروری ہے لیکن یہ یاد رہے کہ اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ کی بیماری کی شفا حرام طریقہ علاج اور ادویہ میں نہیں رکھی۔ جائز دم اور جدید طب کے مختلف طریقہ ہائے علاج سے علاج کرنا درست ہے جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ پر توکل کرنے کے منافی نہیں، لیکن معالج کی صلاحیت، دین،عقیدے، استقامت، سچائی اور دیانتداری کی جانچ پڑتال ضرور کرنی چاہیے۔ جادو کاتوڑ اور نظر کا علاج جادو کے ذریعے کرنا جائز نہیں۔ اس طریقہ علاج کو ’’نشرہ‘‘(جادو کے ذریعے جادو زدہ کا علاج کرنا) کہا جا تا ہے ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: ’’ھو من عمل الشیطان‘‘[1] ’’یہ شیطانی عمل ہے۔‘‘ بلکہ اس کا علاج جائز ادویہ سے کرنا چاہیے، اور یہ ضروری نہیں کہ دم کرنے والا کوئی مشہور ومعروف آدمی ہو یا کوئی لوگوںکا مال بٹورنے والا اور ان کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے والا پیشہ ور ہو بلکہ قرآن کریم ہر بیماری اور مرض کی شفا ہے: { قُلْ ھُوَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ھُدًی وَّشِفَآئٌ} [حم السجدۃ: ۴۴] ’’کہہ دے یہ ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہدایت اور شفا ہے۔‘‘ نیز فرمایا: { وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ھُوَ شِفَآئٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ وَ لَا یَزِیْدُ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا خَسَارًا} [بني إسرائیل: ۸۲] ’’اور ہم قرآن میں سے تھوڑا تھوڑا نازل کرتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے سراسر شفا اور رحمت ہے اور وہ ظالموں کو خسارے کے سوا کسی چیز میں زیادہ نہیں کرتا۔‘‘ اس لیے سامعین محترم! اللہ تعالیٰ آپ پر رحمت فرمائے۔ قرآن کریم کی طرف متوجہ ہوں، اور گناہ سے کنارہ کشی اختیار کریں۔ اگر آج اہل اسلام کا ایمان کمزور نہ ہوتا اور مختلف گھروں اور معاشروں میں نافرمانی کا چال چلن نہ ہوتا تو شعبدہ بازی کبھی ان معاشروں میں پنپنے نہ پاتی۔
Flag Counter