Maktaba Wahhabi

115 - 523
’’جس نے خطبے کے دوران میں اپنے ساتھی سے کہا: خاموش ہوجاؤ تو اس نے لغو حرکت کی، اور جس نے لغو حرکت کی تو اس کا جمعہ نہیں۔‘‘ ترکِ جمعہ کبیرہ گناہ ہے: اللہ کے بندو! کسی مسلمان کا کسی شرعی عذر کے بغیر جمعے سے پیچھے رہنا کبیرہ گناہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے سخت انداز میں اس پر تنبیہ فرمائی اور یہ وضاحت کی ہے کہ جو ایسا کرتا ہے وہ اپنے آپ کو ’’اللہ تعالیٰ سے غفلت برتنے‘‘ اور دل پر مہر لگ جانے کی بیماری کا شکار بنا دیتا ہے۔ جس کے دل پر اللہ تعالیٰ مہر لگادے اس کی بصیرت بے نور ہوجاتی ہے اور اس کا ٹھکانہ بھی انتہائی برا ہو جاتا ہے۔ صحیح مسلم میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لینتھین أقوام عن ودعھم الجمعات، أو لیختمن اللّٰه علی قلوبھم، ثم لیکونن من الغافلین )) [1] ’’لوگ جمعے چھوڑنے سے ضرور باز آجائیں وگرنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگادیں گے، پھر وہ غافل ہوجائیں گے۔‘‘ مسند احمد اور مستدرک حاکم میں حضرت ابو قتادۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( من ترک الجمعۃ ثلاث مرات من غیر ضرورۃ طبع اللّٰه علی قلبہ )) [2] ’’جس نے بلا ضرورت تین مرتبہ جمعہ چھوڑ دیا اللہ تعالیٰ نے اس کے دل پر مہر لگادی۔‘‘ اس لیے اللہ کے بندو! اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو اور جمعے کو ایسے جلیل القدر نیک اعمال کرنے کے لیے موقع غنیمت سمجھو جن کی وجہ سے تمھیں اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوجائے اور تم اس کی رحمت و رضا کے انتہائی زیادہ نزدیک ہوجاؤ۔ کیونکہ یہ دنیا اور آخرت میں کامیابی اور اللہ تعالیٰ کی توفیق کے اسباب میں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {یاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوۃِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَۃِ فَاسْعَوْا اِلٰی ذِکْرِ
Flag Counter