Maktaba Wahhabi

173 - 523
حدیث پاک میں ہے: (( یا معشر الشباب من استطاع منکم الباء ۃ فلیتزوج، فإنہ أغض للبصر، وأحصن للفرج، ومن لم یستطع فعلیہ بالصوم فإنہ لہ وجاء )) [1] ’’اے نوجوانو! جو تم میں سے شادی کی استطاعت رکھتا ہے تو اسے شادی کرنی چاہیے کیونکہ یہ نظر میں جھکاؤ پیدا کرنے اور شرمگاہ کی پاکدامنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اور جو اس کی استطاعت نہیں رکھتا تو اسے روزہ رکھنا چاہیے کیونکہ یہ اس کے لیے ڈھال ہے۔‘‘ اور ایک حدیث میںآپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: (( تزوجوا الودود الولود، فإني مکاثر بکم الأمم )) [2] ’’ زیادہ محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جننے والی کے ساتھ شادی کرو کیونکہ میں تمھاری وجہ سے دیگر امتوں پر کثرت ظاہر کروں گا۔‘‘ شادی انبیائے کرام کی سنت ہے: قرآن مجید میں ہے: { وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِکَ وَ جَعَلْنَا لَھُمْ اَزْوَاجًا وَّ ذُرِّیَّۃً وَ مَا کَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ یَّاْتِیَ بِاٰیَۃٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰہِ لِکُلِّ اَجَلٍ کِتَابٌ} [الرعد: ۳۸] ’’اور بلاشبہ یقینا ہم نے کئی رسول تجھ سے پہلے بھیجے اور ان کے لیے بیویاں اور بچے بنائے اور کسی رسول کے لیے ممکن نہ تھا کہ وہ کوئی نشانی لے آتا، مگر اﷲ کے اذن سے۔ ہر وقت کے لیے ایک کتاب ہے۔‘‘ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے قبیصہ سے کہا: (( ما یمنعک عن الزواج الا العجز أو الفجور )) [3] ’’ نکاح سے تمھیں صرف معذوری روک سکتی ہے یا پھر بد کا ری!‘‘
Flag Counter