Maktaba Wahhabi

237 - 523
’’ کیا یہ لوگ یومِ حساب پر ایمان رکھنے والے ہیں؟ ہر گز نہیں، روزِ جزا کے مالک کی قسم یہ تو اس کو جھٹلا رہے ہیں۔‘‘ حبِ دنیا کی علامات: حبِ دنیا کے دلوں پر غالب آ جانے اور نفسوں پر قابض ہو جانے کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ لوگ عارضی جاہ وجلال، کھلی شہرت اور جھوٹی عزت کی تلاش میں سر گرداں ہو جاتے ہیں چاہے اس کے لیے انھیں اپنے دین کا سودا ہی کیوں نہ کرنا پڑے اور اصل عزت و شرافت سے ہاتھ ہی کیوں نہ دھونے پڑیں، اور کچھ دوسرے وہ ہیں جنھیں مال جمع کرنے اور بنک بیلنس بڑھانے کا شوق ہو جاتا ہے اور اس کے لیے وہ ہر مشتبہ اور حرام طریقہ اختیار کرنے پر تیار رہتے ہیں۔ حبِ دنیا کے نتائج: اسلامی معاشرے کے کتنے ہی افراد ہیں جن پر حبّ دنیا غالب آ گئی اور انھوں نے حرص و ہویٰ اور برائی و فحاشی کا حکم دینے والے نفسِ امّارہ کے سامنے سر تسلیمِ خم کر دیا، شراب پینے لگے، منشیات کا استعمال کرنے لگے اور فحاشی و منکرات کے ارتکاب میں لگ گئے۔ ان کی ان کرتوتوں کو آج کے ذرائع ابلاغ، ٹی وی، وی سی آر، سیٹلائٹ چینلز اور انٹرنیٹ وغیرہ نے سہارا دیا جن کا کام ہی باطل کو بنا سنوار کر حق کی شکل میں پیش کرنا اور لوگوں کو فتنہ وفساد پر اکسانا ہے، اور یہ ذرائع لوگوں کو اخلاقی اقدار اور عزت و شرف نامی قیمتی چیزوں کے خلاف بھڑکانے پر لگے ہوئے ہیں، نتیجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کی کثیر تعداد اور خصوصاً نوجوان نسل کا ایک بڑا طبقہ اعدائِ دین اور دشمنانِ اسلام کی عادات، اخلاق باختگی اور بد کرداری کو اپنا چکا ہے حتی کہ ان میں سے اکثر پر اللہ جل وعلا کا یہ ارشاد صادق آتا ہے : { فَخَلَفَ مِنْم بَعْدِھِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلوٰۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّھَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا} [مریم: ۵۹] ’’ پھر ان کے بعد ایسے ناخلف پیدا ہوئے کہ انھوں نے نماز ضائع کر دی اور نفسانی خواہشات کے پیچھے پڑ گئے پس وہ عنقریب غیّ (جہنم کی ایک وادی) میں ڈالے جائیں گے۔‘‘
Flag Counter