Maktaba Wahhabi

269 - 523
کے بعد انھیں قبول و نافذ کیا جائے۔ ارشادِ الٰہی ہے : { اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰٓائُ} [الفاطر: ۲۸] ’’ اللہ کے بندوں میں اس سے ڈرنے والے تو صرف علما ہیں۔‘‘ نیز فرمایا: { وَ یَتَفَکَّرُوْنَ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ھٰذَا بَاطِلًا سُبْحٰنَکَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ} [آلِ عمران: ۱۹۱] ’’وہ آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے بارے میں سوچتے ہیں (تو یہ کہتے ہیں) اے ہمارے پروردگار! یہ سب کچھ تو نے باطل ہی پیدا نہیں فرمایا، تو پاک ہے، ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے۔‘‘ نظامِ تعلیم و تربیت: بلادِ اسلامیہ کا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم و تربیت کا مسئلہ ہے کیونکہ امتِ اسلامیہ اپنے مزاج، اپنے منہاج و طریقہ اور اغراض ومقاصد کے اعتبار سے ایک ممتاز و منفرد امت ہے، جو مبادیات وأصول، ایمانی عقائد، رسالت و دعوت اور جہاد والی امت ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ تعلیم و تربیت بھی اس کے اصول و مبادی، عقائد و ایمان، رسالت و پیغام اور اس کی دعوت کے تابع ہوں، اور ہر وہ نظامِ تعلیم و تربیت جو ان امور سے عاری وخالی ہو گا وہ امت کے ساتھ خیانت اور اپنی ذمہ داری کے ساتھ غداری کرنے کے مترادف ہو گا ۔ اسلامی نظامِ تعلیم و تربیت کے امتیازات: اسلام میں تعلیم وتربیت کو انسانی کوششوں اور بشری اجتہادات کے ہاتھوں کا کھلونا نہیں بننے دیا گیا، اور نہ یہ معاملہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں سونپا گیا ہے جنھیں مغرب سے در آمدہ أصول و مبادیات بڑے پسند ہیں اور وہ مغربی ملحدانہ افکار و نظریات کے اسیر وقیدی ہیں، تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اسے کبھی دائیں اور کبھی بائیں، کبھی رجعت پسندوں اور کبھی ترقی پسندوں کے نظام کے مطابق نہ چلاتے پھریں، کبھی اشتراکی نظام ( سوشلزم ) کا تجربہ نہ کریں اور کبھی سرمایہ دارانہ نظام نہ لے آئیں،
Flag Counter