Maktaba Wahhabi

311 - 523
اسلام کبھی جدید سائنسی ترقی اور تغیراتِ زمانہ کی راہ میں عاجزانہ کھڑا نہیں ہوا بلکہ اصول وضوابط اورقواعد و کلّیات پر سختی سے قائم رہتے ہوئے اس نے ترقی و تغیرات کاساتھ دیا اور اپنا کردار ادا کیا ہے، اس کے قواعد و ضوابط میں تمام مسائل و مشکلات کا کامیاب حل افرادِ معاشرہ اور تمام معاشروں کے لیے مطلوبہ سعادت و خوشی کی ضمانت موجود ہے۔ ایک عالمی المیہ: اے امتِ اسلامیہ! دینِ اسلام کے یہ عظیم مقاصد او ر شریعتِ اسلامیہ کے یہ اہم اور بڑے بڑے قواعد و ضوابط اس بات کا پتہ دیتے ہیں کہ آج عالمی سطح پر جو حالات چل رہے ہیں اور پوری دنیا میں جو بے چینی پھیلی ہوئی ہے، خصوصاً دورِ حاضر کا ایک بہت بڑا مسئلہ ’’دہشت گردی‘‘ کی شکل میں رونما ہو چکا ہے، جس نے پورے کرۂ ارضی کے باسیوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں، یہ سب اسلامی قواعد و ضوابط سے فرار کا نتیجہ ہے، اس تشدد پسندی اور دہشت گردی کا باعث چاہے کوئی بھی ہو اور اس کے اغراض ومقاصد چاہے کچھ بھی ہوں یہ دورِ حاضر کا ایک بڑا المیہ ہے، جس کے نتیجے میں اتنے بڑے بڑے حادثات رونما ہو رہے ہیں کہ خوف وہراس سے دل دہل رہے ہیں اور شرم سے آنکھیں جھکی جا رہی ہیں۔ اس مسئلہ نے زمان و مکان کی تمام حدود توڑ دی ہیں اور یہ کسی شناخت کو نگاہ میں نہیں رکھتا اور نہ یہ افراد کی حد تک ایک تنگ دائرے میں رہا ہے، بلکہ اس کی تنظیم بڑی مسلّح ہے، اجتماعی جبر و استبداد ڈھاتی ہے اور اس نے پوری دنیا میں دھماکہ خیز ٹائم بم لگا رکھے ہیں، اس کے افراد اخلاق و کردار، دینی قدروں اور انسانی جذبوں سے عاری لوگ ہیں، انھوں نے تمام آسمانی شریعتوں، مقامی عرفِ عام اور عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی شروع کر رکھی ہے، اور ان سب پر آفت خیز بات اس وقت بنتی ہے جب پتہ چلے کہ فلاں دھماکے یا تخریب کا سبب وہ لوگ ہیں جو دین کا چولہ اوڑھے اورمسلمانوں کا بھیس لیے ہوئے ہیں۔ اسلام کی براء ت: اسلام ان تمام تشدّد بردوش تخریب کاریوں اور دہشت گردیوں سے کلی طور پر بری ہے کیونکہ نصوصِ شریعت، اس کے مقاصد اور ضروری آداب اس بات کا سختی سے تقاضا کرتے ہیں کہ بے قصور
Flag Counter