Maktaba Wahhabi

335 - 523
{ وَ اللّٰہُ یَحْکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکْمِہٖ وَ ھُوَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ} [الرعد: ۴۱] ’’اﷲ تعالی حکم کرتا ہے، کوئی اس کے احکام کو پیچھے ڈالنے (رد کرنے) والا نہیں، وہ جلد حساب لینے والا ہے۔‘‘ آج کل جس طرح بڑے بڑے واقعات و حادثات رونما ہو رہے ہیں اور جس طرح فتنے سر اٹھا رہے ہیں ایسے میں کتاب اﷲ اور سنتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے تھامے رکھنا چاہیے، اﷲ تعالی کی طرف رجوع و انابت کرنا چاہیے، اس کا تقوی و خشیت اختیار کرنی چاہیے، دعا و استغفار اور صدقات و خیرات بکثرت کر نے چاہیے، نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کو اپنا شعار بنانا چاہیے۔ اﷲ تعالی نے فرمایا ہے کہ نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے مخاطب ہو کر یہی کہا تھا: { فَفِرُّوْٓا اِلَی اللّٰہِ اِنِّیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ} [الذاریات: ۵۰] ’’تم اﷲ تعالی کی طرف بھاگو (رجوع کرو) یقینا میں تمھیں اس سے صاف صاف ڈرانے والا ہوں۔‘‘ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( لا یرد القدر إلا الدعاء )) [1] ’’تقدیر کو کوئی چیز نہیں ٹال سکتی سوائے دعا کے۔‘‘ موجودہ حادثات۔۔۔ قیامت کی یاد دہانی: آج کل جو ناگہانی حادثات پیش آرہے ہیں یہ ہمیں قیامت کی یاد دلاتے ہیں جو اسی طرح ناگہاں آ جائے گئی کہ سودا کرتے ہوئے دو آدمی سودا طے نہیں کر پائیں گے، دودھ دھو کر لانے والا پی نہ پائے گا، حوض پر بیٹھا آدمی اس سے پانی کا گھونٹ نہ پی سکے گا، آدمی اپنے منہ تک لقمہ لے جا چکا ہو گا مگر اسے نگل نہ پائے گا کہ قیامت آ جائے گی، جیسا کہ صحیحین میں تفصیل موجود ہے۔[2]بہر حال ناامید ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ کبھی کبھی مشکلات و آلام باعث انعام و اکرام ہوتے ہیں، اور تنگی
Flag Counter