Maktaba Wahhabi

358 - 523
اسلام نے زبان کی حفاظت کرنے اور اسے اپنے کنٹرول میں رکھنے پر بڑا زور دیا ہے، اس بات کی اہمیت بتائی ہے، گناہ اور کسی پر بہتان باندھنے کو حرام قرار دیا ہے اور افواہوں کو رواج دینے کے دلدادگان کو درد ناک عذاب کی وعید سنائی ہے۔ چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: { اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّونَ اَنْ تَشِیعَ الْفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْن} [النور: ۱۹] ’’بیشک وہ لوگ جو اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ مومنوں میں بے حیائی ( تہمتِ بدکاری کی خبر) پھیلے، ان کو دنیا و آخرت میں دردناک عذاب ہو گا۔‘‘ اﷲ تعالیٰ نے خبریں نقل کرنے سے پہلے اچھی طرح تحقیق اور چھان پھٹک کر لینے کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: {یاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنْ جَآئَ کُمْ فَاسِقٌم بِنَبَاِ فَتَبَیَّنُوْٓا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًام بِجَھَالَۃٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰی مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ} [الحجرات: ۶] ’’اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق و بدکار تمھارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کر لیا کرو، مبادا کسی قوم کو نادانی سے نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر تم کو اپنے کیے پر نادم و پشیمان ہونا پڑے۔‘‘ اس آیت کے لفظ { فَتَبَیَّنُوْا} کو معروف قرّاء میں سے حمزہ اور کسائی نے {فَتَثَبَّتُوْا} پڑھا ہے، یعنی پہلے معاملے کی اچھی طرح چھان پھٹک اور تحقیق و تمحیص کر لو۔ محاسبہ و جوابدہی: اﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم میں خبر دی ہے کہ بندہ اپنے ہر چھوٹے بڑے فعل کا اﷲ کے ہاں جوابدہ ہے، اور اس پر اسکا حساب لیا جائے گا حتی کہ ایک ایک لفظ پر محاسبہ ہو گا جیسا کہ ارشادِ الٰہی ہے: { وَ لَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلًا} [بني إسرائیل: ۳۶] ’’ اور جس چیز کا تجھے علم نہیں اس کے پیچھے نہ پڑ و، بیشک کان، آنکھ اور دل، ان سب کے بارے میں باز پرس ہو گی۔‘‘
Flag Counter