Maktaba Wahhabi

367 - 523
بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں تا کہ معاشرے کو اس کے شرّ اور خطرات سے محفوظ رکھ سکیں، اور وہ اس طرح کہ لوگوں کی راہنمائی کریں، ان میں ایمانی جذبات بیدار کریں، حقائق کی وضاحت اور ان کی نشر واشاعت کریں، اور صحیح باتوں اور سچی خبروں کو نقل و عام کرنے میں سستی نہ برتیں، خصوصاً بحرانوں اور مصائب و حوادث کے زمانے میں سب لوگ اپنی ذمہ داری بخوبی ادا کریں، نیز غلط تبصروں سے لوگوں کو بر انگیختہ نہ کریں، اور مہذب مذاکرہ کے لیے علمی اسلوب اور علمی میکانزم ایجاد کریں تا کہ نت نئے حالات اور بحرانوں میں صحیح موقف اختیار کیا جا سکے، یہ کام پورے صدق و خلوص اور صاف شفاف انداز سے ہونا چاہیے کہ جس میں جعل سازی اور کجی نہ ہو، اور جو معنوی روح کی ترقی کا باعث بنے اور ضغف و شکست خوردگی سے دور ہو، جیسا کہ ارشادِ الٰہی ہے: { اَلَّذِیْنَ قَالَ لَھُمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَکُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِیْمَانًا وَّ قَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ ، فَانْقَلَبُوْا بِنِعْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَضْلٍ لَّمْ یَمْسَسْھُمْ سُوْٓئٌ وَّ اتَّبَعُوْا رِضْوَانَ اللّٰہِ وَ اللّٰہُ ذُوْ فَضْلٍ عَظِیْمٍ ، اِنَّمَا ذٰلِکُمُ الشَّیْطٰنُ یُخَوِّفُ اَوْلِیَآئَہٗ فَلَا تَخَافُوْھُمْ وَ خَافُوْنِ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ} [آل عمران: ۱۷۳، ۱۷۵] ’’وہ لوگ کہ جب لوگوں نے ان سے کہا کہ کافروں نے تمھارے مقابلے کے لیے لشکر جمع کر لیے ہیں تم ان سے خوف کھاؤ، تو اس بات نے انھیں ایمان میں اور بڑھا دیا اور وہ کہنے لگے کہ ہمیں اﷲ کافی ہے اوروہ بہترین کار ساز ہے، (نتیجہ یہ ہوا کہ) وہ اﷲ کے فضل و احسان اور نعمت کے ساتھ لوٹے، انھیں کوئی تکلیف نہ پہنچی، انھوں نے اﷲ کی رضا مندی کی پیروی کی، اﷲ بہت بڑے فضل والا ہے، یہ خبر دینے والا صرف شیطان ہی ہے جو اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے، تم ان کافروں سے مت ڈرو، صرف میرا خوف دل میں رکھو اگر تم مومن ہو۔‘‘ اسلامی منہج: دینِ اسلام نے افواہوں کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک صحیح منہج اور طرزِ عمل پیش کیا ہے، تا کہ ایک مضبوط مسلم معاشرے کی تعمیر کی جا سکے۔ اس نے ان کے ذریعے ایسی انسدادی ضمانت
Flag Counter