Maktaba Wahhabi

390 - 523
دوا اور شفا کا راز معلوم نہیں۔ کتنے ایسے لوگ ہیں جو گہری نیند سوئے ہوئے ہیں، وہ اس میں تو ذرا سستی نہیں کرتے کہ زمین کے شمال و جنوب اور مشرق و مغرب میں گھومیں اور شکوہ شکایت کرنے کی جگہ اور اپنی پریشانیاں اور غم بیان کرنے کے لیے کسی بندہ بشر کو تلاش کریں، لیکن وہ اس راہ سے بالکل لاپرواہ ہیں جو انھیں اس ذات تک پہنچا دے جو غموں کو دور کرنے، پریشانیوںکو اور تمام مشکلات کو زائل کرنے والی ہے، جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہی ہے، وہ پناہ دیتا ہے، اور اس کے مقابلہ میں کسی کو پناہ نہیں دی جا سکتی، وہ مجبور و مظلوم کی دعا کو سنتا اور اس کی مشکلات کو دور کرتا ہے۔ ارشاد الٰہی ہے: { مَا لَکُمْ لاَ تَرْجُوْنَ لِلّٰہِ وَقَارًا ، وَقَدْ خَلَقَکُمْ اَطْوَارًا} [نوح: ۱۳، ۱۴] ’’تمھیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اﷲ تعالیٰ کی عزت و وقار سے نہیں ڈرتے حالانکہ اس نے تمہیں کئی مراحل سے گزار کر پیدا کیا ہے۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (( ثلاثۃ لا ترد دعوتھم: الإمام العادل، والصائم حتی یفطر، ودعوۃ المظلوم یرفعھا اللّٰه فوق الغمام یوم القیامۃ، ویفتح لھا أبواب السماء، ویقول:بعزتي لأنصرنک ولو بعد حین )) [1] ’’تین آدمیوں کی دعا رد نہیں کی جاتی: عدل پسند بادشاہ، روزہ دار، جب تک وہ روزہ افطار نہ کرے، اور مظلو م کی دعا کو اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن بادلوں پر اٹھائے گا، اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’ مجھے اپنے جلال کی قسم! میں تیری ضرور مدد کروں گا، اگر چہ کچھ عرصہ کے بعد ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ عدمِ قبولیتِ دعا کے اسباب: اﷲ والو! ایک اہم بات ذہن نشین کر لو، بکثرت لوگ اﷲ عزّو جل کے سامنے گڑگڑا کر دستِ دعا دراز کرتے ہیں اور جب قبولیت میں کچھ دیر ہوتی دیکھتے ہیں تو انھیں ناامید ی و مایوسی لاحق ہونے لگتی ہے، حالانکہ ارشاد الٰہی ہے:
Flag Counter