Maktaba Wahhabi

392 - 523
شرمائے کیونکہ وہ ہر چیز سے بڑا اور قادر مطلق ہے۔ اس کا فرمان ہے: { وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِیْٓ اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ سَیَدْخُلُوْنَ جَھَنَّمَ دَاخِرِیْنَ} [المؤمن: ۶۰] ’’اور تمھارے رب نے کہا ہے: تم مجھے پکارو، میں تمھاری دعاؤں کو قبول کروں گا، بے شک وہ لوگ جو میری عبادت (دعا) سے تکبّر کریں گے ذلیل و خوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ تمام پریشانیوں کا علاج: مشکلات و مصائب میں مبتلا، فقر و فاقہ اور قلق و اضطراب یا دیگر کسی بھی قسم کی پریشانیوں میں مبتلا لوگو ں سے ہم کہیں گے کہ اس مثال کو اپنے لیے باعثِ عبرت و تسلی بنا لیں تو ان دونوں سے آدمی کی زندگی میں دعا کا اثر ظاہر ہو جائے گا اور اسے پتہ چل جائے گا کہ اس کے لیے دعا کے سوا کوئی چارہ کار ہی نہیں کیونکہ یہی اس مرض کی دوا ہے جبکہ بیماری حد سے بڑھ جائے، اور جب گرمی حد سے تجاوز کر جائے تو یہ دعا ہی ٹھنڈک کا ذریعہ ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن مسجد میں تشریف لائے تو ایک انصاری صحابی حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کو دیکھا۔ پوچھا: اے ابو امامہ! کیا بات ہے میں تمھیں نماز کے وقت کے علاوہ مسجد میں دیکھ رہا ہوں؟ انھوں نے عرض کیا: اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے قرضوں نے ستایا ہوا ہے جن کے ہاتھوں سخت پریشاں ہوں۔ فرمایا: میں تمھیں کچھ ایسے کلماتِ دعا نہ سکھا دوں کہ اگر ان کلمات پر مشتمل دعا کرو تو اﷲ تعالیٰ تمھاری پریشانیاں بھی دور کردے اور تمھارے قرض بھی ادا کر دے؟ انھوں نے عرض کیا: ضرور بتائیے۔ فرمایا: صبح اور شام یہ کہا کرو: ((اَللّٰھمَّ اِنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْھَمِّ وَ الْحُزْنِ وَ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسْلِ وَ أعُوْذُ بِکَ مِنَ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَقَھْرِ الرِّجَالِ)) ’’اے اﷲ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں حزن و غم اور پریشانی سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں عاجزی و سستی سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں بزدلی و بخل سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں قرضوں کے غلبے سے اور لوگوں کے قہر و دباؤ سے۔‘‘ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
Flag Counter