Maktaba Wahhabi

418 - 523
’’اس کے پاس باطل نہ اس کے آگے سے آتا ہے اور نہ اس کے پیچھے سے، ایک کمال حکمت والے، تمام خوبیوں والے کی طرف سے اتاری ہوئی ہے۔‘‘ رمضان اور تلاوتِ قرآن: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ عادت مبارکہ تھی کہ رمضان میں دیگر مہینوں کی نسبت قرآن کریم کی تلاوت بکثرت فرماتے، حضرت جبرئیل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رمضان میں تشریف لاتے اور آپ کے ساتھ قرآن کریم کا دور کرتے۔[1] رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کریم کی تلاوت کی فضیلت اور اس کے عظیم ترین ثواب کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: (( من قرأ حرفاً من کتاب اللّٰه فلہ بہ حسنۃ، والحسنۃ بعشر أمثالھا، لا أقول: الٓم حرف، ولکن ألف حرف، و لام حرف، ومیم حرف )) [2] ’’جس نے اﷲ تعالیٰ کی کتاب کا ایک حرف پڑھا تو اسے اس کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے، ایک نیکی دس گناہ ہوتی ہے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ ’’الم‘‘ ایک حرف ہے، لیکن ’’الف‘‘ ایک حرف ہے، ’’لام‘‘ ایک حرف ہے اور ’’م ‘‘ بھی ایک حرف ہے۔‘‘ زکاۃ کی ادائیگی: اے اﷲ کے بندو! یہاں اس چیز کی یاد دہانی بھی ضروری ہے، خصوصاً مالدار حضرات کو کہ وہ زکاۃ ادا کرنے کا اہتمام بھی کریں کیونکہ یہ دین کا تاکیدی رکن اور شریعت مطہرہ کی روشن ترین خوبی ہے جسے اﷲ تبارک و تعالیٰ نے بہت سارے عظیم ترین فوائد اور مصالح کے پیش نظر فرض کیا ہے۔ یہ دلوں کی پاکیزگی، مال کی نشونما، مومنوں کے درمیان محبت و مودت کا اہم عامل اور اجتماعی تعاون کا سب سے بڑا مظہر ہے۔ لہٰذا اے اہل ایمان! اسے نیک نیتی سے مکمل نکالیں۔ دل نیکی کر کے خوشی محسوس کرتے ہیں اس لیے احسان جتلائیں نہ تکلیف دیں نہ تکبر اور غرور ہی اپنائیں۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: { مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَھُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنْبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍ وَ اللّٰہُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ
Flag Counter