Maktaba Wahhabi

423 - 523
پانچوں خطبہ الوداع؛ اے رمضان امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اﷲ کے بندو! میں تمھیں اور اپنے آپ کو پرہیز گاری اختیار کرنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ یہ وہ مضبوط کڑا ہے جو ٹوٹ نہیں سکتا، وہ شعلہ ہے جو دلوں اور عقلوں کو منور کرتا ہے، یہ وہ بہترین زادِ راہ ہے جو انسان کو امن کے گھر، جنت تک لے جا سکتا ہے۔ جو اس کے زیور سے آراستہ ہو وہ بلند ترین مقامات پر فائز ہوجاتا ہے، ایسے آدمی کا انجام محفوظ اور قابل اطمینان ہوتا ہے اور وہ ہر طرح کے حادثات کی پریشانیوں سے بچا لیا جاتا ہے۔ انقلابِ زمانہ: اہل اسلام! اقوامِ عالم اور دنیا کی تہذیبوں اور ثقافتوں کا بالاستقرا مطالعہ کرنے اور ان پر غور وفکر کرنے کے بعد انسان اس نتیجے تک پہنچتا ہے کہ ان میں ہر کوئی انقلابات اور تغیرات کی زندگی گزارتا رہا ہے۔ ع ثبات اک تغیر کو ہے فقط زمانے میں ہر ایک کی ابتدا ہے تو ایک انتہا بھی ہے۔ اس طرح دن اور رات، ماہ و سال گزرتے رہتے ہیں۔ صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے یونہی زندگی تمام ہوتی ہے یہ قوانینِ فطرت اور سننِ الٰہیہ ہیں جو بدل سکتی ہیں نہ تغیر پذیر۔ ارشادِ ربانی ہے: { یُقَلِّبُ اللّٰہُ الَّیْلَ وَالنَّھَارَ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَعِبْرَۃً لِّاُوْلِی الْاَبْصَارِ} [النور: ۴۴] ’’اﷲ رات اور دن کو ادل بدل کرتا ہے، بے شک اس میں آنکھوں والوں کے لیے یقینا بڑی عبرت ہے۔‘‘ رمضان کی جدائی: برادرانِ اسلام! اس معزز مہمان اور محبوب از جان دوست کے متعلق کیا خیال ہے جو تمھیں
Flag Counter