Maktaba Wahhabi

429 - 523
خانماں بربادی، ملک بدری، ہجرت کی گرمی و سردی سے بچانے میں مخلص ہو؟ کیا امت اسلامیہ اس بابرکت مہینے کو چھوڑتے ہوئے دنیا میں مسلم اقلیتوں کے دکھوں اور آلام کا مداوا کرنے کی بھی سوچ رکھتی ہے؟ اﷲ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ جلد ہی ان کا کوئی حل نکال دے گا۔ یہ اﷲ تعالیٰ کے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔ امیدیں اﷲ کے بعد قائدین امت، علماء دین اور اصحاب فکر و دانش سے وابستہ ہیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے دین کو غالب کرنے اور ہر جگہ مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں مزید کوششیں کریں۔ خصوصاً عالمی واقعات اور انٹرنیشنل صورتحال کے بعد جن کا دنیا میں مسلمانوں کے حالات پر گہرا اثر تھا۔ کیا امت ان ابلاغی حملوں کو چھوڑنے کے لیے بھی تیار ہے جو اسلام، مسلمانوں، مسلمانوں کے ملکوں اور ان کے مقدس مقامات کے خلاف بڑی شدت سے جاری ہیں؟ خصوصاً بلادِ حرمین شریفین کے خلاف! اﷲ ان کی حفاظت فرمائے۔ اپنی صلاحیتیں اسلام کے لیے وقف کریں: کیا فرزندان اسلام اپنی عام علمی، دعوتی اور موجودہ ابلاغی تکنیکات اور صلاحیتیں محاسنِ اسلام پھیلانے، حقوق انسانی کی حفاظت کرنے، دنیا میں عدل و انصاف اور سلامتی کا مفہوم عام کرنے اور تشدد اور دہشت گردی کے مسلک سے علیحدہ رہنے کے لیے وقف کر سکتے ہیں؟ خصوصاً ایسے حالات میں کہ جب عالمگیریت کی تیز رو آندھی امت اسلامیہ کے مسلّمات اور عقائد کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے درپے ہیں۔ ہر طرف تہذیبی کشمکش اور اصطلاحات کے ساتھ کھلواڑ جاری ہے۔ ان اندوہناک حالات میں کیا عالمی سطح پر اس دہشت گردی کی حد بندی کے لیے کوئی کوشش کی جا رہی ہے جس دہشت گردی کا ارتکاب عالمی صیہونیت دنیا کی نظروں اور ناک تلے کھلے عام کر رہی ہے؟! اے دنیا کے قائدو! اے فیصلے کرنے والی قوتو! اے اسلامی عالمی اور ملکی رائے عامہ کے مالکو! اے عقلمندو اور انصاف پرورو! حالات و واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ جو حادثات سے عبرت حاصل نہیں کرتا وہ غافل ہے اور جس کو واقعات چوٹ نہ لگا سکیں وہ ایک مفلوج اور بے حس انسان ہے۔ اپنا تابناک ماضی یاد رکھیں: امت اسلام! امت محمدیہ! ہم وہ امت ہیں جس نے عزت و عظمت، رفعت و بلندی اور بزرگی و بلند مقامی کے جھنڈے ثریا پر گاڑ دیے تھے۔ ہم اس درخشندہ تاریخ کے ذریعے پہچانے جاتے ہیں،
Flag Counter