Maktaba Wahhabi

451 - 523
دیتے؟ ان کے ہاں اس کا معیار بالکل گر چکا ہے، بلکہ، لاحول ولا قوۃ إلا باللہ، معاملہ اس سے بھی زیادہ ہولناک ہوچکا ہے۔ کیا یہ لوگ اس سے پہلے کہ ان پر اللہ تعالیٰ کا غصہ اترے یا یہ کہ موت ان کو اسی بری حالت میں اٹھالے اس کام سے باز نہیں آئیں گے؟ نماز کی شروط و آداب: اے نمازی بھائیو! تمھیں نماز کی مبارک ہو! کس قدر خوشی کا مقام ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمھارے سینوں کو اس عظیم فریضے کے لیے کشادہ کردیا ہے! تمھیں اس عظیم شرعی فریضے کو بجالانے کی وجہ سے اس کا دنیا اور آخرت میں ملنے والا اجر اور فضیلت مبارک ہو! لیکن اے نمازیو! تمھیں یہ بھی علم ہونا چاہیے کہ اللہ کی بارگاہ میں قبول ہونے والی نماز کی چند شرطیں، ارکان، واجبات اور آداب بھی ہیں جنھیں پورا کرنا انتہائی ضروری ہے، اسی طرح اس فریضے کے متعلق اہم مسائل بھی ہیں اور عام غلطیاں بھی ہیں جنھیں پہچاننا ایک نمازی کے لیے ازبس ضروری ہے۔ مسند احمد وغیرہ میں فرمان نبوی ہے: (( إن أسوأ الناس سرقۃ الذي یسرق من صلاتہ )) [1] ’’بد ترین چور وہ ہے جو اپنی نماز میں چوری کرتا ہے۔‘‘ اس چوری کی یہ صورت ہوتی ہے کہ آدمی نماز میں رکوع و سجود اور خشوع کو ادھورا چھوڑ دیتا ہے، جس طرح مسند احمد، ابو داود اور نسائی میں حدیث شریف ہے: (( إن المصلي لینصرف من صلاتہ وما کتب لہ إلا عشر صلاتہ )) [2] ’’نمازی جب اپنی نماز سے فارغ ہوتا ہے تو وہ اس کے صرف دسویں حصے کو حاصل کرتا ہے۔‘‘ یہ حدیث ایک مسلمان نمازی کو اس بات کی دعوت فکر دیتی ہے کہ وہ اپنی نماز کے معاملے میں خبر دار رہے تاکہ کہیں وہ اس کا ثواب نہ کھودے بلکہ سزا کا مستحق نہ ٹھہرے۔ لہٰذا اسے چاہیے کہ وہ
Flag Counter