Maktaba Wahhabi

502 - 523
تیسرا خطبه ہماری تہذیب اور اُن کی تہذیب امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: سامعین محترم! میں تمھیں اور اپنی ذات کو اﷲ جل جلالہ کا تقویٰ اختیار کرنے کی تلقین کرتا ہوں، کیونکہ یہ تمام کڑوں میں سے مضبوط ترین کڑا ہے، یہی دنیا میں سعادت حاصل کرنے کا سبب اور آخرت میں نجات پانے کا ذریعہ ہے۔ اور بہترین انجام تقویٰ ہی کا ہے۔ قوموں کی بقا: مسلمانو! عظمتوں کی تعمیر اور قوموں کی بقا تہذیب کے دوام میں پوشیدہ ہے، اور قوموں کی عظمتوں کی بقا اور امتوں کی تہذیب کے دوام کا راز چند مرکزی عناصر میں مضمر ہے، جن میں سرفہرست ایمانی عقیدہ اور اخلاقی اقدار ہیں۔ انسانی تہذیبوں کی تاریخ کا بنظر غور مطالعہ کرنے والا اس نتیجے تک پہنچے گا کہ ان میں ترقی و انحطاط اور قائم ہونے اور گر پڑنے کی طرح کے مختلف اتار چڑھاؤ آتے رہے ہیں، اکثر تہذیبیں بقا اور دوام کے عناصر نہ ہونے کی وجہ سے تباہ اور انتہائی ضعیف ہوچکی ہیں۔ سب سے بلند مرتبہ تہذیب: وہ سب سے معزز اور بلند مرتبہ تہذیب جو آج تک انسانی تاریخ کی نگاہ سے گزری ہے وہ ہماری اسلامی تہذیب ہے۔ آج مغربی تہذیب جن بلندیوں پر ہے یہ اس تعلق کا نتیجہ ہے جو اس مغربی تہذیب اور اندلس وغیرہ میں اسلامی تہذیب کے درمیان قائم ہوا تھا۔ اس کے دیوالیہ ہونے کا صرف یہ سبب ہے کہ اس کا انحصار دین و اخلاق سے دوری اور محض مادی نقطۂ نگاہ پر ہے، اور یہی انسانی بد بختی کا سب سے اہم سبب ہے۔ آج جو بکثرت خودکشیاں ہو رہی ہیں، نفسیاتی پریشانیاں دکھائی دے رہی ہیں، اور اخلاقی گراوٹ نقطۂ عروج پر ہے تو اس کی سب سے بڑی وجہ اس گہری ہلاکت خیز کھائی میں بڑی گہرائی تک گر جانا ہے کہ جس کی تہہ میں عقل پرست حضرات جو ہوچکا اس کے تدارک کی دعوتیں دے رہے ہیں، اور ان کے لیے اتنی دور جگہ سے اسے حاصل کرنا کیسے ممکن ہے؟
Flag Counter