Maktaba Wahhabi

554 - 523
چوتھا خطبہ سال کا اختتام اور محاسبۂ نفس امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر اُسامہ خیاط حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اﷲ کے بندو! { اتَّقُوا اللّٰہَ وَ ابْتَغُوْٓا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَۃَ } [المائدۃ: ۳۵] ’’اﷲ تعالی کا تقوی اختیار کرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو ۔‘‘ { فَلَا تَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَ لَا یَغُرَّنَّکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْرُ} [لقمان: ۳۳] ’’اور تمھیں دنیا کی زندگی کہیں دھوکے میں مبتلا کر دے اور نہ دھوکے باز (شیطان ) دھوکے ہی میں ڈال دے۔‘‘ وقتِ وداع: مسلمانو! الوداع کا وقت بڑا ہیجان خیز ہوتا ہے کیونکہ وہ غم کو دوبالا کر دیتا ہے اور کسی کے چلے جانے یا مٹ جانے کا وقت ہوتا ہے۔ اﷲ کے بندو! زمانے کی عمر سے ایک سال اور گزر گیا ہے۔ اس ایک سال کے دوران میں حالات نے کئی کروٹیں بدلی ہیں، کتنی موتیں وا قع ہوئی ہیں اور امتِ اسلامیہ کتنے مصائب و آلام اور خوفناک حالات سے دور چار ہوئی ہے جنھوں نے راتوں کی نیندیں اچاٹ کر دیں ہیں، عقلوں کو مضطرب و پریشان اور دلوں کی تراو توں کو خشک کر کے رکھ دیا ہے۔ ایک غافل اور ایک عاقل کا اندازِ فکر: اﷲ کے بندو! غفلت میں مبتلا اور لہو و لعب کے رسیا لوگوں کے نزدیک زمانے کا گزرنا تو محض شب و روز کا بدلتے رہنا ہی ہے لیکن اہل بصیرت کے یہاں تو یہ انتہائی باعثِ عبرت چیز اور نصیحت و موعظت کا مصدر و ذریعہ ہے۔ اس بات کو بیان کرنے کے لیے حسن بصری رحمہ اللہ نے نہایت بلیغ انداز اختیار کر کے اس کی خوب نقشہ کشی کی ہے اور کہا ہے: (( یا ابن آدم! إنما أنت أیام، فإذا ذھب یوم ذھب بعضک )) [1]
Flag Counter