Maktaba Wahhabi

80 - 523
کے ساتھ پیش آتے ہیں، ان کے لباس اور کردار، شرم و حیا اور دینداری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جو شخص اپنے اہلِ دین کے رسم و رواج سے بغاوت کرتا ہے وہ اپنے دشمن کی شان میں قصیدہ گوئی کرتا ہے اور ان کے دین کو مسلمانوں کے دین پر فوقیت دیتا ہے۔ کافروں کی مشابہت بگاڑ کی راہ ہے: بہت سارے لوگ جو کافروں کی مشابہت میں زندگی گزار دیتے ہیں یہ مشابہت انھیں کفار میں گھُل جانے اور بگاڑ کی راہ پر لے جاتی ہے، بلکہ یہ فسق و فجور، مادر پدر آزادی، ناجائز اختلاطِ مرد و زن، بے پردگی اور حرام زیب و زینت کے شوقِ اظہار کی دلدادہ بنا دیتی ہے، اور یہ ایک خوفناک حقیقت ہے کہ اس اہم مسئلے سے غفلت برتنے کی وجہ سے بہت سارے مسلمانوں میں روحانی کمزوری واقع ہوچکی ہے، حوصلے پست ہوچکے ہیں، حالات دگرگوں ہوچکے ہیں، افکار و خیالات مضطرب ہوچکے ہیں، ان کی عقلوں اور دیار میں تباہ کن نظریات اور منحرف افکار اپنی جگہ بنا چکے ہیں، اور ان میں ایسے گروہ پرورش پا رہے ہیں جن کے ہاں دین کی کوئی قدر ہے نہ اخلاق کا کوئی وزن! ایسے ایسے باغیانہ مظاہر، اخلاق و عادات میں انحراف کے نشانات، انواع و اقسام کے فسق و فجور میں حددرجہ انہماک اور طرح طرح کے جرائم کا انتشار دیکھنے میں آرہا ہے جو مسلمانوں کے ہاں ایک غیر متعارف چیز تھی۔ حیرت ہے کہ فرزندانِ امت کے ان گروہوں کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ لوگ اس قدر ہلکے ہو کر دشمنوں کی جھولی میں پکے آم کی طرح گر چکے ہیں؟! انھوں نے اﷲ کے دین کو قائم کیا نہ اپنے دشمنوں کے ساتھ ہی وفا نبھائی۔ یہ کمزور شخصیات کے مالک جس قدر زیادہ اپنے دینی امور سے دست بردار ہو کر ان کی شخصیت میں ڈھل جائیں اور ٹیڑھے منہ سے ان کی زبان بولنا شروع کر دیں کبھی انھیں اپنا مددگار بنا سکیں گے نہ ان میں سے کسی کی محبت ہی حاصل کر سکیں گے۔ ارشادِ الٰہی ہے: { اَمَّنْ ھٰذَا الَّذِیْ ھُوَ جُنْدٌ لَّکُمْ یَنْصُرُکُمْ مِّنْ دُوْنِ الرَّحْمٰنِ} [الملک:۲۰] ’’یا کون ہے وہ جو تمھارا لشکر ہو، تمھاری مدد کرے، رحمان کے مقابلے میں؟‘‘
Flag Counter