Maktaba Wahhabi

90 - 523
کے مقابلے میں عمل کتنا آسان ہے؟ یہ تو اتنی نیکیاں ہیں کہ انسان ان کے جام کے جام چڑھا جائے لیکن اس کی پیاس نہ مٹے، صرف اس کے لیے اللہ تعالیٰ کی توفیق درکار ہے۔ احباب کرام! کیا آپ سمجھتے ہیں کہ جنت کی کھجور دنیا کی کھجور کی طرح ہے؟ اﷲ کی قسم! ہم اس دنیا میں بہترین کھجور بڑی بڑی رقمیں دے کر خریدتے ہیں۔ جنت کی کھجور کی قیمت صرف ’’سبحان اللّٰہ وبحمدہ‘‘ ہے۔ آہ! ہم نے کتنی کھجوریں ضائع کردیں! حسنِ اخلاق: سامعین محترم! یہ تو ذکر کے متعلق تھا، لیکن اس کے بارے میں آپ کا کیاخیال ہے جو حسنِ اخلاق کا مالک ہو، لوگوں کو تکلیف پہنچانے سے گریز کرے،مجسمہ رحمت ہو، فضولیات سے اپنے دامن کو پاک رکھے،اعلیٰ مقاصد کا طلبگار ہو، صلہ رحمی کرے، صدقہ و خیرات کرے، نیکی کرے، وعدہ ایفا کرے، اپنے بھائی کو دیکھ کر خندہ پیشانی کا مظاہرہ کرے۔ اگر اس پر ظلم کیا جائے تو صبر کرے، اگر غلطی کرے تو معذرت کرے، نہ غصے میں آئے اور نہ بیوقوفی کا مظاہرہ کرے۔ اس جیسے لوگوں کے بارے میں فرمانِ نبوی ہے: (( ما من شيء أثقل في میزان المؤمن یوم القیامۃ من خلق حسن، وإن اللّٰه لیبغض الفاحش البذئ )) [1] ’’روزِ قیامت مومن کے میزان میں حسنِ خلق سے بڑھ کر کوئی چیز وزنی نہیں ہوگی، اور یقینا اللہ تعالیٰ فحش گو، دریدہ دہن کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘‘ سنن ابی داود میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إن المؤمن لیدرک بحسن خلقہ درجۃ الصائم القائم )) [2] ’’بلا شبہ مومن حسنِ خلق کے ذریعے ہمیشہ روزہ رکھنے والے اور قیام کرنے والے کے مرتبے کو پا لیتا ہے۔‘‘ اﷲ کی قسم کتنی حیرت ناک بات ہے! اگر حسنِ خلق کا اس قدر عظیم اجر ہے تو کس بنا پر
Flag Counter