Maktaba Wahhabi

99 - 523
خرافات امت کی تبا ہی کا سبب ہیں: اہلِ ایمان! اسلام نے اپنے پیروکاروں کے ذہنوں سے جاہلیت کے بوجھ اور اوہام دور کر دیے ہیں۔ اس نے ان کے نفوس کو شرک کی گندگی اور جھوٹے خیالا ت سے پاک کردیا ہے، اور ان کو حقارت آمیز رویوں اور سفلہ پن کی تما م صورتوں اور نمونوں سے دور کر دیا ہے جن میں سرفہرست جادوگری، شعبدہ بازی، دھوکہ دہی اور خرافات کے تمام مظاہر شامل ہیں۔ توہمات کی یہ تمام شکلیں عقیدے پر براہ راست شدید ترین حملہ اور پر شکوہ قصرِ توحید کو منہدم اور زمین بوس کرنے کی صورتیں متصور ہوتی ہیں، جن کے نتیجے میں غیرت کوچ کر جا تی ہے، شکست خوردگی اور ہزیمت اس کی جگہ لے لیتی ہے، قوت کمزور ہو جاتی ہے، ارادے ٹوٹ جاتے ہیں، مسلّمات اور بدیہیات سے یقین اٹھ جا تا ہے اور افسانوی باتوں اور بے حقیقت کہانیوں کا بازار گرم ہو جا تا ہے۔ چنانچہ معا شرہ انتشار کا شکار ہو جاتا ہے، امت میں انارکی پھیل جاتی ہے، عقیدے کی حفاظتی دیوار میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں، اور بالآ خر امت کی کشتی فنا کی راہ پر گا مزن ہو کر عدم کے بھنور میں ہچکولے کھا تی کھاتی غرقِ آب ہو جا تی ہے۔ ارشادِ ربانی ہے: { اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْٓا اِیْمَانَھُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِکَ لَھُمُ الْاَمْنُ وَ ھُمْ مُّھْتَدُوْنَ} [الأنعام: ۸۲] ’’وہ لوگ جو ایمان لائے اور انھوں نے اپنے ایمان کو بڑے ظلم کے ساتھ نہیں ملایا، یہی لوگ ہیں جن کے لیے امن ہے اور وہی ہدایت پانے والے ہیں۔‘‘ شعبدہ باز عقلوں کے ساتھ کھیلتے ہیں: اے امتِ اسلام! ایک طویل عرصہ گزرنے کے ساتھ ساتھ اس نئے زمانے میں امت کے کئی گروہوںمیں شرمناک قسم کی پسماندگی اور بد ترین جہالت کی وجہ سے حقائق کی تکذیب اور ان سے غفلت برتنے کی کئی صورتیں پیدا ہو چکی ہیں، جن کے سائے میں الفاظ کے سا تھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے اور بڑے شیریں الفاظ میں اصطلاحات میں تحریف کی جارہی ہے، جو بظا ہر بڑے خوش کن ہیں لیکن حقیقت میں زہر میں بجھے ہوئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں شرک کی بعض صورتوں کو قابل قبول بنا یا
Flag Counter