Maktaba Wahhabi

114 - 612
تیسرا خطبہ حقیقی مردانگی امام و خطيب فضيلة الشيخ عبد الباري الثبيتي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاھَدُوا اللّٰہَ عَلَیْہِ﴾ [الأحزاب: ۲۳] ’’مومنوں میں سے کچھ ’’مرد‘‘ وہ ہیں، جنھوں نے اﷲ سے کیے ہوئے اپنے عہد کو پورا کر دکھایا ہے۔‘‘ اور اﷲ تعالیٰ کا یہ بھی ارشاد ہے: ﴿ رِجَالٌ لاَّ تُلْھِیْھِمْ تِجَارَۃٌ وَّلاَ بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَاِِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَاِِیْتَآئِ الزَّکٰوۃِ یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْہِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُ﴾ [النور: ۳۷] ’’وہ مرد جنھیں تجارت اور خرید و فروخت کے معاملات اﷲ کے ذکر سے اور نماز و زکات ادا کرنے سے غافل نہیں کرتے، وہ اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس دن دل اور آنکھیں اُلٹ پلٹ ہو جائیں گی۔‘‘ ر، ج، ل کے تین حروف پر مشتمل مادہ عربی لغت میں کئی معانی کے لیے وضع کیا گیا ہے، اس کا معنیٰ صرف انسانوں میں مونث کے مقابلے میں مذکر ہی نہیں، بلکہ عربوں میں جب دو آدمیوں کے درمیان موازنہ اور پھر ان میں سے ایک کو فوقیت دینا مقصود ہو تو کہتے ہیں: ’’أرجل الرجلین‘‘ ’’دو مردوں میں سے زیادہ مردانگی والا‘‘ اور حالات کا بہتر طریقے سے مقابلہ کرنے کی قدرت رکھنے والے شخص کو کہا جاتا ہے: ’’رجل الساعۃ‘‘ ’’دورِ حاضر کا مردِ آہن۔‘‘
Flag Counter