Maktaba Wahhabi

140 - 612
داخل ہو گئی اسے اس نے بگاڑ دیا اور جس معاشرے میں یہ بیماری جا گھسی وہ معاشرہ ہلاک ہوگیا۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی ہے: (( إِنَّ مِمَّا أَخْشٰی عَلَیْکُمْ شَھَوَاتِ الْغَيِّ فِيْ بُطُوْنِکُمْ وَفُرُوْجِکُمْ وَمُضِلَّاتِ الْھَویٰ )) [1] ’’میں تمھارے بارے میں جن چیزوں سے ڈرتا ہوں، وہ تمھارے پیٹوں اور شرم گاہوں کی شہوتیں اور حرص و ہوا کی گمراہیاں ہیں۔‘‘ خواہشِ نفس اور حرص و ہوا علت و معلول اور دلالت و مدلول میں تو سب برابر ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ حرص و ہوا کا تعلق عقائد و شبہات سے اور نفسانی خواہشات اور دنیاوی لذتوں کو پا لینے کا تعلق شہوت سے ہے، اور شہوت در اصل حرص و ہوا ہی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ سابقہ امتوں کا حال: اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب مقدس قرآن کریم میں ان سابقہ امتوں کا تذکرہ فرمایا ہے جو طاقت اور مال ہر اعتبار سے ہم سے آگے تھے۔ وہ حرص و ہوا اور فسق و فجور میں مبتلا ہو گئے۔ وہ اللہ کی نعمتوں سے استفادہ کرتے مگر اپنے خالق و مالک کی نافرمانی کرتے، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ان پر عذاب آگیا، جس سے اللہ کے سوا انھیں بچانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ ان پر کرب و ذلت چھا گئی۔ انھیں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ کَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ کَانُوْٓا اَشَدَّ مِنْکُمْ قُوَّۃً وَّ اَکْثَرَ اَمْوَالًا وَّ اَوْلَادًا فَاسْتَمْتَعُوْا بِخَلَاقِھِمْ فَاسْتَمْتَعْتُمْ بِخَلَاقِکُمْ کَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ بِخَلَاقِھِمْ وَ خُضْتُمْ کَالَّذِیْ خَاضُوْا اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ﴾ [التوبۃ: ۶۹] ’’ان لوگوں کی طرح جو تم سے پہلے تھے ، وہ تم سے زیادہ قوت والے تھے اور زیادہ مال و اولاد والے تھے، پس وہ اپنا حصہ برت گئے اور تم بھی اپنا حصہ برت چکے ہو، جیسے تم سے پہلے لوگ اپنے حصے سے مستفید ہوئے تھے تم نے بھی اسی طرح کی مذاقانہ بحث کی
Flag Counter