Maktaba Wahhabi

157 - 612
وَّمُقَامًا . وَالَّذِیْنَ اِِذَا اَنْفَقُوْا لَمْ یُسْرِفُوْا وَلَمْ یَقْتُرُوْا وَکَانَ بَیْنَ ذٰلِکَ قَوَامًا . وَالَّذِیْنَ لاَ یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰھًا اٰخَرَ وَلاَ یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِِلَّا بِالْحَقِّ وَلاَ یَزْنُوْنَ﴾ [الفرقان: ۶۳ تا ۶۸] ’’اور رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر بڑی نرمی سے چلتے ہیں اور جب کبھی جاہلوں سے آمنا سامنا ہو جائے تو سلام کہتے ہوئے پہلو تہی کرتے ہیں، جو اپنی راتیں اللہ کے حضور قیام کرنے اور سجدوں کا نذرانہ پیش کرنے میں گزارتے ہیں اور یہ دعائیں کرتے ہیں: اے اللہ! ہم سے جہنم کے عذاب کو پھیر دے، اس کا عذاب تو بڑا ہی سخت ہے، وہ بہت برا ٹھکانا اور برا مقام ہے، اور وہ جب خرچ کرتے ہیں تو حد سے تجاوز نہیں کرتے اور نہ بخل برتتے ہیں، بلکہ ان دونوں کی درمیانی راہ اپناتے ہیں، وہ لوگ اللہ کے ساتھ کسی غیر کو نہیں پکارتے اور نہ اللہ کی حرام کردہ کسی جان کو ناحق قتل کرتے ہیں اور نہ زنا کرتے ہیں۔‘‘ (9) ﴿ یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَوْفُوْا بِالْعُقُوْدِ﴾ [المائدۃ: ۱] ’’اے ایمان والو! معاہدے پورے کرو۔‘‘ (10) ﴿ وَمَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا﴾ [الحشر: ۷] ’’جو حکم تمھیں رسول صلی اللہ علیہ وسلم دے اسے مان لو اور جس بات سے وہ منع کر دے اس سے باز آجاؤ۔‘‘ حسنِ اخلاق۔۔۔ احادیث کی روشنی میں: حسنِ اخلاق سے متعلقہ ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بھی بہ کثرت ہیں، مثلاً: (1) ارشادِ نبوی ہے: (( أَنَا زَعِیْمٌ بِبَیْتٍ فِيْ أَعْلَی الْجَنَّۃِ لِمَنْ حَسَّنَ خُلُقَہٗ )) [1] ’’جو حسنِ اخلاق والا ہوا، میں اس کے لیے جنت کے اعلیٰ درجے میں ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں۔‘‘ (2) سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter