Maktaba Wahhabi

298 - 612
اعلیٰ اقدار اور عمدہ اخلاق کی ناقدری پر آمادہ کرنے والی ہو۔ غرض دشمنانِ دین اور اعداے اسلام نے مسلمانوں کو بہت سے نقصانات اور گہرے خطرات سے دوچار کر رکھا ہے جو دین کے ضیاع، آدابِ دین کی موت اور دین کے امتیازی امور کی شکل میں موجود ہیں۔ ہماری ذمے داری: اللہ کے بندو! اپنے دینِ اسلام کے منہج و طریقے کو لازم پکڑو، اس کے اغراض و مقاصد کو پورا کرنے کی کوشش کرو، اس سے حالات سدھر جائیں گے، نفوس کا تزکیہ ہوگا اور زندگی میں سعادت و خوشحالی آئے گی۔ تعلیمِ قرآن و حدیث: وہ بہترین چیز جس پر اپنی محنتیں صرف کی جا سکتی ہیں اور جسے اپنے قیمتی اوقات کا مصرف بنایا جا سکتا ہے وہ چیز ہے: اللہ کی کتاب، قرآنِ کریم۔ اسے پڑھیں، پڑھائیں، اس کے احکام پر تدبر کریں اور اس کے پیغام کو سمجھیں اور اپنائیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: (( خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ )) [1] ’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن کریم کو خود سیکھا اور لوگوں کو سکھلایا۔‘‘ اپنی اولاد کو اسی کتابِ مقدس کے سیکھنے، حفظ کرنے اور اسی پر توجہ مرکوز کرنے پر لگاؤ، خصوصاً جبکہ اس کے لیے بڑے سازگار حالات موجود ہیں۔ اسی کی بدولت انجام اچھا اور مستقبل سعادت مندی و خوشحالی والا ہوگا۔ ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( إِنَّ اللّٰہَ یَرْفَعُ بِھٰذَا الْکِتَابِ أَقْوَامًا وَّیَخْفِضُ بِہٖ آخَرِیْنَ )) [2] ’’اللہ تعالیٰ اسی کتاب پر عمل کی وجہ سے قوموں کو عروج عطا کرتا ہے اور اسے پسِ پشت ڈالنے والی قوموں کو زوال سے دوچار کر دیتا ہے۔‘‘ اسی طرح نوجوان نسل کو حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم دو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور
Flag Counter