Maktaba Wahhabi

343 - 612
تیسرا خطبہ عزت کا راستہ امام و خطيب :فضيلة الشيخ عبد الباري الثبيتي حفظه اللّٰه خطبہ مسنونہ کے بعد: اللہ ورسول اور اہلِ ایمان کی عزت: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَلِلّٰہِ الْعِزَّۃُ وَلِرَسُوْلِہٖ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَلٰـکِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ لاَ یَعْلَمُوْنَ﴾ [المنافقون: ۸] ’’ اور عزت تو صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے اور اس کے رسول کے لیے ہے اور ایمانداروں کے لیے ہے، لیکن یہ منافق نہیں جانتے۔‘‘ ایک اور جگہ فرمایا ہے: ﴿ مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّۃَ فَلِلّٰہِ الْعِزَّۃُ جَمِیْعًا﴾ [الفاطر: ۱۰] ’’جو شخص عزت حاصل کرنا چاہتا ہے، تو عزت تو ساری کی ساری اللہ کے لیے ہے۔‘‘ قرآن کریم کی یہ آیات لوگوں کو اس بات کی طرف توجہ دلاتی ہیں کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ ہی سے عزت طلب کریں، جو شخص اللہ تعالیٰ کے پروردگار ہونے، اسلام کے دین ہونے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی و رسول ہونے پر ایمان رکھتا ہے، وہ اپنے عقیدے کی بنا پر معزز ہے، اس کی شخصیت بڑی اعلیٰ و بلند ہے، اس نے اپنے دین کے لیے اپنی وَلا و فرمانبرداری کا اعلان کیا اور اپنی وضع قطع و لباس میں ممتاز ہو گیا۔ عزت علم و ایمان کی ہے، گناہ و سرکشی کی نہیں۔ عزت تو صرف اللہ تعالیٰ سے طلب کی جاسکتی ہے، لوگوں سے نہیں، البتہ ذلیل نفس کسی کام کے لائق نہیں ہوتا اور نہ اس سے کسی بھلائی کی توقع رکھی جا سکتی ہے، اِلاّ یہ کہ وہ اسبابِ ذلت کو ترک کرے اور اس بات کو جان لے کہ باعزت زندگی صرف اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اس کی رضا کے حصول کے لیے جان نچھاور کرنے میں ہے۔
Flag Counter