Maktaba Wahhabi

401 - 612
ایک دوسرے مقام پر ارشادِ ربانی ہے: ﴿ وَ مَنْ یَّکْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا یَکْسِبُہٗ عَلٰی نَفْسِہٖ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًا﴾ [النساء: ۱۱۱] ’’اور جو گناہ کرتا ہے، اس کا بوجھ اسی پر ہے اور اﷲ بہ خوبی جاننے والا اور پوری حکمت والا ہے۔‘‘ مغربی ذرائع اِبلاغ کی یلغار: آج کل بعض خود غرض مغربی ذرائع اِبلاغ بڑی شدت کے ساتھ سعودی عرب کے خلاف یلغار کیے ہوئے ہیں، درندگی بردوش حملے کیے جا رہے ہیں، انتہائی گھٹیا الزامات کی بوچھاڑ کی جا رہی ہے اور کھلے عام حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، پھر انھی کی بنیاد پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ اس ساری یلغار سے ان کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے، وہ مشرق میں ہیں یا مغرب میں، اس سے انھیں کوئی غرض نہیں۔ ان ذرائع اِبلاغ نے اسلام کی بے ادبی اور مسلمانوں کی توہین کا ارتکاب بڑے تسلسل سے شروع کر رکھا ہے اور مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔ یہ ذرائع اِبلاغ اپنی اصل ذمے داری سے ہٹ چکے ہیں، اور آنکھوں دیکھے حقائق میں تغیر و تبدل کر رہے ہیں۔ سعودی حکومت اور حرمین شریفین کی تمام نیکیوں کو گناہ بنا بنا کر پیش کر رہے ہیں، فلاح و بہبود کے خیراتی امور، انسانی امداد اور مسلمانوں کے مشکل حالات و آفات میں خیر سگالی کے جذبات اور تعاون جن پر ان لوگوں کو سعودی عرب کا شکر گزار اور مدح سرا ہونا چاہیے، الٹا انھوں نے ان امورِ خیر و بر کو بھی گناہ بنا دیا ہے اور لوگوں کے دلوں میں زہر بھرنا شروع کر رکھا ہے، ایسی ایسی تہمتیں اور الزامات سعودی عرب پر لگائے جا رہے ہیں جن کے بارے میں دنیا جانتی ہے کہ سعودیہ ان سے بالکل بَری ہے، لیکن جب یہ بات واضح ہو جائے کہ یہ صرف اسلام اور مسلمانوں کی تصویر کو لوگوں کے سامنے خراب کرنا چاہتے ہیں اور مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہچانا چاہتے ہیں تو تعجب کم ہو جاتا ہے، جبکہ حسد و حقد تو انھیں اس سے بھی زیادہ پر آمادہ کرتا رہتا ہے، چنانچہ ان کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے سچ ہی فرمایا ہے:
Flag Counter