Maktaba Wahhabi

404 - 612
چوتھا خطبہ فتنوں سے نجات کی راہیں اور استقبال رمضان امام و خطيب :فضيلة الشيخ عبد الباري الثبيتي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: پیشین گو ئیاں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ پیش گوئی فرمائی تھی کہ قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ایک نشانی ہے کہ بڑ ے بڑے فتنے ظہور پذیر ہوں گے اور ایمان ڈگمگا جائے گا، یہاں تک کہ ایک آدمی صبح مسلمان ہوگا اور شام کو کافر ہو جائے گا، شام کو مومن ہو گا اور دن چڑھنے تک کافر ہو جائے گا، جب بھی کوئی فتنہ ظاہر ہوگا۔ تو مومن کہے گا: یہ میری ہلاکت کا سبب ہوگا، پھر دوسرا فتنہ ظاہر ہوگا، اور وہ کہے گا کہ یہ ہے، یہ ہے (جو باعث ہلاکت ہوگا) اور قیامت آجانے تک فتنوں کے ظہور کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔[1] سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کا اہتمام: صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فتنوں کے بارے میں خصوصی اہتمام فرمایاکرتے تھے، وہ اپنے بارے میں خود کہا کر تے تھے: ’’نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ خیر و بھلائی کے بارے میں سوالات کیا کرتے تھے، جبکہ میں شر و فتن کے بارے میں پو چھا کرتا تھا تاکہ ان سے بچا جا سکے۔‘‘[2] فتنوں کا دور: ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں، جس میں فتنوں کی موجیں ٹھا ٹھیں مار رہی ہیں ،عجیب و غریب حالات میں اپنے رنگ بدل رہی ہیں، فتنے اور مصائب و مشکلات یکے بعد دیگرے چلی آرہی ہیں،
Flag Counter