Maktaba Wahhabi

44 - 612
کا صبر ہی تو ہے اور ہلاک ہونے والے صرف صبر و استقلال کے ختم ہونے ہی سے ہلاک ہوتے ہیں، جبکہ صبر کرنے والے بہترین اجر و ثواب سے نوازے جائیں گے، جیسے ارشادِ الٰہی ہے: ﴿وَ لَنَجْزِیَنَّ الَّذِیْنَ صَبَرُوْٓا اَجْرَھُمْ بِاَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾ [النحل: ۹۶] ’’اور یقینا ہم ان لوگوں کو جنهوں نے صبر کیا، ضرور ان کا اجر بدلے میں دیں گے، ان بہترین اعمال کے مطابق جو وہ کیا کرتے تھے۔‘‘ نیز ان کے اجروں میں کئی گنا اضافہ کیا جائے گا۔ اﷲ عزوجل فرماتے ہیں: ﴿ اُولٰٓئِکَ یُؤْتَوْنَ اَجْرَھُمْ مَّرَّتَیْنِ بِمَا صَبَرُوْا﴾ [القصص: ۵۴] ’’یہ لوگ ہیں، جنھیں ان کا اجر دوہرا دیا جائے گا، اس کے بدلے کہ انھوں نے صبر کیا۔‘‘ بلکہ انھیں حساب کے بغیر اجر و ثواب عطا کرے گا، اﷲ ان کے ساتھ ہوگا۔ نصرت اور فراوانی ان کے صبر کے ساتھ وابستہ ہیں۔ اے آزمایش میں مبتلا شخص! اﷲ تعالیٰ تجھے کچھ عطا کرنے کے لیے (بطور آزمایش کے پہلے) تجھ سے روکتا ہے اور تجھے عافیت دینے کے لیے ابتلا و آزمایش میں مبتلا کرتا ہے، تجھے کندن بنانے کے لیے تیرا امتحان لیتا ہے، نعمتوں کے (چھیننے کے) ساتھ آزماتا ہے اور آزمایش (میں کامیاب ہونے) پر نعمتیں عطا کرتا ہے۔ مصیبت و آزمایش کی وجہ سے اپنا وقت ضائع نہ کرو، کیونکہ تیرا رزق مقدر ہے، لہٰذا جب تک زندگی باقی ہے، تجھے بدستور روزی ملتی رہے گی۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ مَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ رِزْقُھَا﴾ [ھود: ۶] ’’اور زمین میں کوئی چلنے والا (جاندار) نہیں، مگر اس کا رزق اﷲ ہی پر ہے۔‘‘ اگر وہ اپنی حکمت کے ساتھ تجھ پر رزق کا کوئی دروازہ بند بھی کر دے گا تو اپنی رحمت کے ساتھ تیرے لیے اس سے بہتر اور نفع مند دروازہ کھول دے گا۔ آزمایش کا فائدہ: آزمایش کے ساتھ اچھے لوگوں کی شان بلند کی جاتی ہے اور نیک لوگوں کو بہت بڑے اجر سے بہرہ مند کیا جاتا ہے۔ یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے
Flag Counter