Maktaba Wahhabi

485 - 612
مصائب جنھوں نے امتِ اسلامیہ کے جسم پر بڑے گہرے زخم لگا دیے ہیں۔ کتنے ہی علاقے ہیں، جہاں اسلام کو اپنانے والوں کا خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔ یہ امتِ اسلامیہ کے خلاف کھلی جنگ ہے، جس کی آگ ٹھنڈی نہیں ہو رہی اور نہ اس کی راکھ ماند پڑ رہی ہے۔ صبح و شام آنے والے مصائب و آلام کی خبریں مسلمانوں کے دل کو تکلیفوں سے نچوڑ کر رکھ دیتی ہیں اور پِتّا پانی ہو ہو جاتا ہے۔ ان حادثات کے ڈھیروں سے بوڑھوں کی سسکیاں ، بچوں کا رونا دھونا، یتیموں کی چیخ و پکار اور ماؤں کی آہیں اٹھ رہی ہیں۔ آپ کے کتنے مسلمان بھائی امن و امان کو ترس رہے ہیں۔ کتنے لوگ ماں کی مامتا اور باپ کے پیار سے محروم ہو چکے ہیں۔ کتنے وہ لوگ ہیں جو کسی سرپر ہاتھ پھیرنے اور ان کی مصیبت کو بٹانے کا انتظار کر رہے ہیں، لیکن یہ حادثہ ہی ان لوگوں کی تمناؤں سے بہت بڑا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں سے بلائیں، مصیبتیں اور نقصانات کو ختم کرے۔ یہاں اور وہاں کے تمام لوگوں کو یاد رکھو، ان کے مسائل و معاملات میں ان کی مدد و نصرت کرو، ان کی فتح و نصرت کے لیے دعائیں کرو، ان کے مصائب کو کم کرو، ان کے یتیموں کی کفالت و پرورش کرو، بے آسراؤں کا آسرا بنو اور حاجت مندوں کی ضرورتیں پوری کرو۔ مسئلہ فلسطین: اب رہا معاملہ خاص بیت المقدس کا تو قدس ہمارے دلوں، ہماری عقلوں اور ہمارے جذبات میں رچا ہوا ہے، بلکہ وہ ہمارے تمام دنیوی مصالح و منافع سے ہر اعتبار سے بڑھ کر ہے۔ بیت المقدس کی ایک مٹھی مٹی اور بالشت بھر زمین کے معاملے میں بھی ہم کوتاہی نہیں کریں گے۔ اس کے بغیر امن و امان قائم ہو سکتا ہے اور نہ سکون و استقرار حاصل ہو سکتا ہے۔ یہودی و صیہونی دشمنِ اسلام نئی یہودی بستیاں بسانے اور فلسطین کو یہودی ملک بنانے کے جتنے بھی جتن کررہاہے وہ سب غیر قانونی حرکتیں ہیں۔ انھیں پوری امتِ اسلامیہ رد کر رہی ہے، بلکہ ان یہودیوں کے استعمار اور غاصبانہ قبضے کو رد کر چکی ہے۔ فلسطینی عوام نے بہت عرصہ تک صبر کیا ہے اور انھوں نے بہت بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ان کا خون ارضِ فلسطین پر بہایا جاتا ہے، وہ اپنے پتھر کے کنکروں اور ڈنڈوں کے ساتھ غاصب یہودیوں کے مقابلے میں کھڑے ہیں ، وہ یہودی جنھوں نے ان کے اموال چھینے، بے قصور نہتے لوگوں کو قتل کیا اور تمام معاہدوں کو توڑا ہے۔
Flag Counter