Maktaba Wahhabi

501 - 612
والے افعال کو برا سمجھو اور ان سے بچو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَ سَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ جَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ﴾ [آل عمران: ۱۳۳] ’’اور اپنے پروردگار کی بخشش اور جنت کی طرف جلدی کرو، جس کی چوڑائی آسمانوں اور زمین کے برابر ہے اور جو اہلِ تقویٰ کے لیے تیار کی گئی ہے۔‘‘ ربِ رمضان ہی ربِ زمان ہے: وہ فضائل و برکات، اللہ کے انعام و اکرام اور داد و دہش والی روشن راتیں گزر گئیں۔ جن لوگوں نے اپنے رب کی اطاعت کی، ماہِ رمضان کی صحیح قدر کی اور اپنے خالق و مالک کے لیے خلوص و للہیت کے ساتھ نیک عمل کیے، ان کے لیے خوش خبری ہے اور جسے اس ماہِ مبارک میں بھی تائب ہونے کا موقع نہ مل سکا، وہ وقت کے ہاتھ سے نکل جانے سے پہلے پہلے توبہ کرلے۔ ہمارا پروردگار اپنے بندوں کو نعمتیں عطا کرتا اور ان سے پیار رکھتا ہے، وہ اندھیروں میں انھیں پکار پکار کر طلبِ مغفرت پر اکساتا ہے۔ اپنی زندگی کے ہر لمحے میں اپنے خالق و مالک کے ساتھ تعلق مضبوط کرکے رکھیں اور اپنے ہر طرح کے حالات اور تمام حرکات و سکنات میں اس سے علاقہ قائم رکھیں۔ جس ذات نے ماہِ رمضان کو فضیلت عطا فرمائی ہے، باقی تمام ماہ و سال اور پورے زمانے کا معبود و الٰہ بھی وہی ہے۔ استقامت کو اپنا شعار اور اعمالِ صالحہ کو اپنی زندگی کی غرض و غایت بنالیں، اخلاقِ قرآنیہ کو اپنا لیں اور سید الانام صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصافِ حمیدہ سے متصف ہوجائیں، تم فلاح پا جاو گے اور دنیا و آخرت میں سعادت و خوشی تمھارا مقدر ہوگی۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی وَ ھُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً وَ لَنَجْزِیَنَّھُمْ اَجْرَھُمْ بِاَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾ [النحل: ۹۷] ’’ جو شخص نیک عمل کرے گا ، وہ مرد ہو یا عورت اور وہ مومن بھی ہوگا تو ہم اسے (دنیا میں) پاک (اور آرام کی) زندگی سے زندہ رکھیں گے اور (آخرت میں) ان کے اعمال کا نہایت اچھا صلہ دیں گے۔‘‘ سبحان ربک رب العزۃ عما یصفون، وسلام علی المرسلین، والحمد للّٰه رب العالمین۔
Flag Counter